رسائی کے لنکس

پشاور: این اے-4 کے ضمنی انتخاب میں تحریکِ انصاف کامیاب


عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے انتخابی عمل پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے-4 پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار ارباب عامر ایوب 20860 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوگئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق ارباب عامر ایوب نے 45734 ووٹ حاصل کیے۔

ان کے مقابل صوبے کی سابق حکمران قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار خوشدل خان ایڈوکیٹ 24874 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

وفاق میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ناصر خان موسیٰ زئی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ان کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد 24790 رہی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اسدگلزار 13200 ووٹوں کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر رہے۔

حال ہی میں قائم ہونے والی مذہبی جماعت 'تحریکِ اللھم لبیک' کے حمایت یافتہ امیدوار ڈاکٹر محمد شفیق امینی نے 9935 ووٹوں کے ساتھ پانچویں پوزیشن حاصل کی۔

تحریکِ انصاف کی صوبائی حکومت میں شامل جماعتِ اسلامی کے امیدوار واصل فاروق کو صرف 7668 ووٹ ملے۔ خیال رہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں جماعت کا امیدوار اس حلقے میں دوسرے نمبر پر رہا تھا۔

ایک اور مذہبی جماعت ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار حاجی لیاقت علی خان نے 3789 ووٹوں کے ساتھ ضمنی انتخاب میں ساتویں پوزیشن حاصل کی۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق حلقے میں تین لاکھ 97 ہزار 904 رجسٹرڈ رائے دہندگان میں سے ایک لاکھ 33 ہزار 960 نے حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

ڈالے گئے ووٹوں میں سے 2662 مسترد ہوئے جب کہ ووٹ ڈالنے کی شرح 33.67 فی صد رہی۔ اس حلقے میں 2013ء کے انتخابات میں پولنگ کی شرح 46.58 فیصد تھی۔

پاکستان تحریکِ انصاف کو اس ضمنی انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام (س) اور ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت پاکستان عوامی تحریک کی حمایت حاصل تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو مولانا فضل الرحمن کی جمعیت علمائے اسلام (ف)، آفتاب احمدخان شیرپائو کی قومی وطن پارٹی اور ایک اور مذہبی جماعت پاکستان راہِ حق پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔

اس کے برعکس دوسرے نمبر پر آنے والی عوامی نیشنل پارٹی، چوتھے نمبر پر آنے والی پاکستان پیپلزپارٹی اور چھٹے نمبر پر آنے والی جماعتِ اسلامی نے اپنے اپنے طور پر انتخاب میں حصہ لیا تھا۔

کامیاب ہونے والے امیدوار ارباب عامر ایوب نے اپنی فتح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی کامیابی کو عوام کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار قرار دیا ہے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے انتخابی عمل پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سربراہ اور وزیرِاعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ عجیب بات ہے کہ پولنگ کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کا ان کے بقول وجود ہی نہیں تھا لیکن نتائج میں اس کے امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل سردارحسین بابک نے بھی نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اے این پی کے امیدوار خوشدل خان نے الزام عائد کیا ہے کہ کئی پولنگ اسٹیشنوں میں گنتی کے دوران ان کے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال دیا گیا۔

الیکشن کمیشن اور پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے ابھی تک مسلم لیگ (ن) اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں کے مؤقف پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

تاہم صوبائی وزیرِ اطلاعات شاہ فرمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں ثابت ہوگیا کہ تحریکِ انصاف کی مقبولیت کا گراف بڑھ رہا ہے اور عوام باشعور ہوگئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG