رسائی کے لنکس

'نیٹو ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے'


ترکی مین نیٹو کے پارلیمانی اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ کے ہمراہ۔ 21 نومبر 2016
ترکی مین نیٹو کے پارلیمانی اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ کے ہمراہ۔ 21 نومبر 2016

نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ نے کہا ہے کہ امریکہ کی آئندہ کی انتظامیہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

نیٹو کےسیکرٹری جنرل ینس اسٹولن برگ نے کہا ہےکہ اتحاد کی کارروائیاں متعدد برسوں سے بین الاقوامی وعدوں کے مطابق دفاعی اور متناسب رہی ہیں ۔

پیر کےروز استنبول میں نیٹو کے پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے روس کے ساتھ تعلقات، ترکی میں ناکام فوجی انقلاب اور امریکہ میں صدارتی انتخابات پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات کے ضمن میں اتحاد مضبوط دفاع اور بامعنی مذاکرات دونوں کو ساتھ لے کر چل رہا ہے۔ یوکرین میں روس کےجارحانہ اقدامات سے قبل نیٹو کا اپنے اتحاد کے مشرقی حصے میں فوجی بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ نیٹو کا مقصد تنازع کو روکنا ہے نہ کہ اسے ہوا دینا۔

اسٹولن برگ نے مزید کہا کہ وہ امریکہ کی آئندہ کی انتظامیہ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکہ کے درمیان شراکت داری لگ بھگ 70 برسوں سے بہت مضبوط رہی ہے اور اسے امریکہ میں ہمیشہ دوجماعتی حمایت حاصل رہی ہے۔

نیٹو کےسیکرٹری جنرل نے میزبان ملک ترکی میں جولائی کے انقلاب کی کوشش کو اس بارے میں سنجیدہ یادہانی قرار دیا کہ جمہوریت اور آزادی کو ہمیشہ آسانی سے دستیاب رہنے والی چیزیں نہیں سمجھا جا سکتا اور ان کا بھر پور طریقے سے دفاع کیا جانا چاہیے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ انقرہ کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے دنیا کی مدد کی ضرورت ہے لیکن انہوں نے یورپی یونین اور امریکہ کو خاص طور پر ایسے گروپس کےساتھ متضاد رویے رکھنے کا الزام عائد کیا۔

XS
SM
MD
LG