رسائی کے لنکس

بولان: خودکش حملے میں 9 سیکیورٹی اہل کار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو
بلوچستان کے ضلع سبی میں بلوچستان کانسٹیبلری فورس کی وین پر خودکش حملے میں 9 اہل کار ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری کے اہل کار سبی میلے کی سیکیورٹی پر مامور تھے جو پیر کی صبح سبی سے کوئٹہ آ رہے تھے کہ ان کی وین کو کنبڑی پل کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

لیویز فورس نے جائے وقوعہ سے کچھ ویڈیوز اور تصاویر جاری کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے سے بلوچستان کانسٹیبلری فورس کی وین سڑک کنارے الٹی پڑی ہے۔

واقعے کے بعد فرنٹیئر کانسٹبلری، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل,کار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ زخمی اہل کاروں کو ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے سی ایم ایچ اور سول اسپتال سبی منتقل کر دیا گیا۔

سبی سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمی ہونے والے اہل کاروں میں سے تین کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ زخمیوں کو کوئٹہ لانے کے لیے صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر بولان روانہ کر دیا گیا ہے۔

بلوچستان میں دہشت گرد حملے، معاملہ کیا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:08:52 0:00

سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو طلب کر لیا گیا ہے۔

صوبائی وزیرِ داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے خودکش حملے کی مذمّت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

لیویز فورسز کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں بلوچستان کانسٹیبلری فورس کے اے ایس آئی گل بدین، اے ایس آئی دولت، سپاہی محمد حیات، سپاہی سمیع اللہ، شہزاد، اسحاق، نذیر، قیوم اور ظہور شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس کی مذمت

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کے ترجمان سٹیفن دوجارک نےاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے 9 سیکیورٹی اہل کاروں کے خاندانوں سے تعزیت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG