رسائی کے لنکس

سندھ کی روایت اسمبلی میں اختلاف ختم کرانے کا باعث بن گئی


صوبائی اسمبلی کی رکن نصرت سحر عباسی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما امداد پتافی کے درمیان جمعہ کو اسمبلی اجلاس میں معاملہ اس وقت الجھ گیا جب امداد پتافی نے انگریزی کی ایک تحریر با آواز بلند پڑھی مگر اٹک اٹک کر

سندھ کی ایک قدیم روایت کی پاسداری پیر کو دو قانون سازوں کے آپسی اختلاف کو ختم کرانے کا سبب بن گئی اور معاملہ ’ہیپی اینڈنگ‘ کے ساتھ ہی رفع دفع ہوگیا۔

صوبائی اسمبلی کی رکن نصرت سحر عباسی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما امداد پتافی کے درمیان جمعہ کو اسمبلی اجلاس میں معاملہ اس وقت الجھ گیا جب امداد پتافی نے انگریزی کی ایک تحریر با آواز بلند پڑھی مگر اٹک اٹک کر۔

اس پر اسمبلی ارکان یہاں تک کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی زیر لب مسکراتے رہے۔ تاہم، نصرت سحر نے امداد پتافی کو ٹوکا تو وہ بھی خاموش نہ رہ سکے اور بولے انگریزی سننا ہے تو میرے چیمبر میں آجائیں جس کا نصرت سحر نے سخت برا منایا۔

چند اسمبلی ارکان خاص کر خواتین نے بھی نصرت سحر کا ساتھ دیا اور امداد پتافی سے معافی کا مطالبہ کیا۔

نصرت سحر نے اسمبلی اجلاس کے دوران ہی سخت احتجاج شروع کر دیا، جبکہ اجلاس کے اختتام پر اسمبلی سے باہر آکر میڈیا سے خطاب میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے مطالبہ کیا کہ وہ تب تک امداد پتافی کو معاف نہیں کریں گی جب تک ان کی پارٹی کی رُکنیت ختم نہیں کر دی جاتی اور ان سے استعفیٰ نہ لے لیا جائے۔

پیر کی صبح اسمبلی اجلاس سے کچھ دیر پہلے نصرت عباسی نے میڈیا نمائندوں سے خطاب کے دوران اپنا مطالبہ ایک مرتبہ پھر دوہرایا اور کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ اپنے ساتھ لایا ہوا پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگا لیں گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’اگر مجھے انصاف نہ ملا تو سندھ کی کوئی بیٹی بلاول سے انصاف نہیں مانگے گی، دو دن کا وقت دے رہی ہوں، امداد پتافی کو برطرف کیا جائے ورنہ میں خود کو آگ لگا دوں گی۔‘‘

اس پر پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کُھہڑو نے امداد پتافی کو نصرت سحر سے باضابطہ معافی مانگنے کی ہدایت کی۔

سندھ ورکس اینڈ سروسز کے وزیر امداد پتافی اسمبلی میں سندھ کی روایت کے مطابق نصرت سحر کے پاس گئے۔ انہیں بہن کہہ کر مخاطب کیا اور جھک کر ان سے معافی مانگی۔ انہیں چادر اڑھائی اور سر پر ہاتھ رکھا۔

انہوں نے یہ کہا کہ’’میں انسان ہوں، اس دن مجھ سے غلطی ہوئی، اس کے لئے معافی مانگتا ہوں۔‘‘

اس موقع پر نصرت سحر عباسی نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں انتہائی قدم اٹھانے کا کہہ چکی تھی۔ لیکن امداد پتافی نے مجھے خود آکر چادر اڑھائی اور بہن کا درجہ دیا تو میں انہیں معاف کرنے کا اعلان کرتی ہوں۔ امداد پتافی نےخود آکر مجھ پر چادر ڈال کر عزت دی۔ مجھے بہن کا درجہ دیا اور سندھ کی روایت زندہ کی۔ اس لیے میں نے بات ختم کردی۔ اگر آج میں ایسا نہ کرتی تو کوئی بھی اس روایت کی پاسداری نہ کرتا۔ یہ سندھ کی روایت ہے جو آج پھر زندہ ہوئی۔‘‘

XS
SM
MD
LG