رسائی کے لنکس

براک اوباما کا الوداعی غیرملکی دورہ


صدر اوباما برلن میں جرمن چانسلر اینگلا مرکل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں۔17 نومبر 2016
صدر اوباما برلن میں جرمن چانسلر اینگلا مرکل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں۔17 نومبر 2016

صدر أوباما نے بدھ کے روز برلن پہنچے کے بعد یورپ کے ساتھ تعاون اور رابطے قائم رکھنے سے متعلق ایک بھرپور پیغام دیا تھا۔

امریکہ کے صدر براک أوباما نے یورپ کے اپنے دورے کے دوران بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے یورپ کے لیے پائیدار اتحاد اور تعاون کا پیغام لائے ہیں۔

انہوں نے جرمن قوم اور یورپی باشندوں سے کہا کہ امریکہ دنیا کے ساتھ اپنے رابطے اور اپنا تعاون و تعلق برقرار رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹو میں ہمارے شراکت دار تقریباً 70 برسوں سے امریکہ کی خارجہ پالیسی میں ایک بنیادی کردار کے حامل رہے ہیں۔

صدر أوباما نے جرمنی کی چانسلر اینگلا مرکل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منظر نامے میں جرمنی کی حیثیت ہمارے ایک قابل اعتماد شراکت دار کی ہے اور انہیں خوشی ہے کہ دونوں ملکوں نے آب و ہوا کی تبدیلی پر پیرس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

امریکی صدر نے اپنے آخری غیرملکی دورے میں ایک اہم ملک کے طور پر جرمنی کا انتخاب کیا۔ جرمنی ، یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور امریکہ کا تجارتی شراکت دار ہونے کے ساتھ ساتھ نیٹو کا ایک اہم رکن ہے اور ہزاروں امریکی فوجیوں کی میزبانی کرتا ہے۔

یہ صدر أوباما کا جرمنی کا آخری اور چھٹا دورہ ہے۔ وہ بدھ کے روز برلن پہنچے تھے اور انہوں نے یورپ کے ساتھ تعاون اور رابطے قائم رکھنے سے متعلق ایک بھرپور پیغام دیا تھا۔

صدر أوباما کا یہ پیغام ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب یورپ منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران بیانات کی وجہ سے اس خدشےمیں مبتلا تھے کہ امریکہ مستقبل میں خود کو اپنی سرحدوں تک محدود رکھنا چاہتا ہے۔

جمعے کے رو ز صدر أوباما برطانیہ، فرانس ، اٹلی اور اسپین کے راہنماؤں سے ملیں گے اور اس کے بعد وہ پیرو میں ایشیا بحرالکاہل ملکوں کی اقتصادی تعاون کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG