امریکی صدر براک اوباما نے پرتگال کے شہر لزبن میں ہونے والے نیٹو کے سربراہ اجلاس میں ہفتے کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس کے ساتھ ’’سٹارٹ ٹریٹی‘‘ نامی نیا معاہدہ امریکی اور یورپی سیکیورٹی کا ایک انتہائی اہم حصہ ہے۔
مسٹراوباما نے کہا کہ انہیں اپنے نیٹو اتحادیوں کی جانب سے اس معاہدے کے سلسلے میں نمایاں حمایت ملی ہے۔ امریکی صدر کا کہناتھا کہ واشنگٹن کے لیے یہ تصدیق کرنا بہت اہم ہے کہ ماسکو اپنے جوہری ذخیروں میں کمی لارہاہے۔
مسٹر اوباما اور روسی صدر دیمتری میدویوف نے اس سال اپریل میں اپنے جوہری ذخیروں میں کمی کرنے اور ان کی تصدیق کا ایک مشترکہ نظام قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کی ابھی تک دونوں میں سے کسی بھی ملک کے قانون سازوں نے توثیق نہیں کی۔
صدر اوباما چاہتے ہیں کہ امریکی سینیٹر یہ سال ختم ہونے سے پہلے معاہدے کی توثیق کردیں۔ کچھ سینیٹر یہ کوشش کررہے ہیں کہ وہ جنوری میں نئی کانگریس کے حلف اٹھانے تک ، جس میں ری پبلیکنز کی اکثریت ہے، اس پر ووٹنگ نہ ہونے دیں۔
نیٹو کے سربراہ اینڈرس فوگ راسمسن نے ہفتے کے روز کہا کہ نئے معاہدے کی توثیق نہ ہونے سے یورپ میں سیکیورٹی کی صورت حال کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
صدر اوباما نے اپنے ہفتے وار ریڈیو اور انٹرنیٹ پر قوم سے خطاب میں ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر ووٹنگ میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔