رسائی کے لنکس

حقانی نیٹ ورک کے ساتھ رابطوں کو بند کیا جائے: وائٹ ہاؤس کا پاکستان سے مطالبہ


جے کارنی
جے کارنی

وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری جے کارنی نے جمعے کو کہا کہ یہ کلیدی اہمیت کی بات ہےکہ پاکستان حقانی نیٹو ورک کے ساتھ ہر طرح کے تعلق کو ترک کردے اور اُس کے خلاف فوری طور پر سخت اقدام کرے

وائٹ ہاؤس نے حکومت ِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک کے ساتھ ہر قسم کے رابطوں کو بند کردے۔ وائس آف امریکہ کے کینٹ کلائین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نے گذشتہ ہفتے کابل میں امریکی سفارت خانے اور نیٹو کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری جے کارنی نے جمعے کو کہا کہ یہ کلیدی اہمیت کی بات ہےکہ پاکستان حقانی نیٹو ورک کے ساتھ کسی طرح کے تعلق کو ترک کردے اور اُس کے خلاف فوری طور پر سخت اقدام کرے۔

کارنی نے نامہ نگاروں کو بتاہا کہ القاعدہ سے وابستہ یہ گروپ گذشتہ ہفتے کوہونے والےحملوں اور دیگر کئی ایک حملوں کا ذمے دار ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ حقانی دہشت گرد پاکستان کے محفوظ ٹھکانوں سے کارروائی کرتے ہیں اور یہ کہ حکومت نے اِن محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

صدر براک اوباما کے ترجمان نے کہا کہ نیٹ ورک امریکہ اور پاکستان کے عوام کے لیے ایک خطرہ ہے۔

اُن کا بیان فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیرمین کی طرف سے جمعرات کودیے گئے بیان کی بازگشت ہے۔ ایڈمرل مائیک ملن نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک پاکستانی فوج کی انٹیلی جنس ایجنسی، آئی ایس آئی کا بغل بچہ ہے۔
کارنی نے کہا کہ ایڈمرل ملن اور وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے حالیہ دنوں کے دوران اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتوں میں اِس بات کو واضح کیا، اور اِسی بات پر زور دیتے رہیں گے۔

جیفری ڈریسلر واشنگٹن میں قائم ’انسٹی ٹیوٹ فور دِی اسٹڈی آف وار ‘ میں ایک سینئر تجزیہ کار ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ حالیہ حملوں نے امریکہ اور پاکستان کےمشکل تعلقات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ڈریسلر کے بقول جب کہ ہم کئی ایک دیگر معاملات میں تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ سب کے مفاد میں ہے کہ معاملہ یوں ہی رہے۔ درحقیقت یہ ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے اوریہ افغانستان میں مشن کی کامیابی یا ناکامی پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔

ڈریسلر نے کہا کہ امریکی دباؤ کے باوجود، یہ ممکن نہیں کہ پاکستان اِس دہشت گرد گروپ کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کردے۔ اُنھوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی طاقت اور اُس کے افغانستان پر ممکنہ اثرات کے توڑ کے لیے پاکستان کو اِن کی مدد درکار ہے۔

پاکستان ہمیشہ دہشت گردوں کی اعانت کرنے کے امریکی الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے جمعرات کو کہا

کہ اگر ایڈمرل ملن کی طرز کے بیانات جاری رہتے ہیں تو امریکہ ایک قریبی اتحادی سے محروم ہو جائے گا۔

وائٹ ہاؤس ترجمان جے کارنی نے بارہا امریکہ پاکستان تعلقات کو ’ پیچیدہ‘ قرار دیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جمعے کو کہا کہ امریکہ ہمارے ساتھ نہیں رہ سکتا، نہ ہمارے بغیر رہ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG