رسائی کے لنکس

بحیرہ جنوبی چین میں زمینی دعوے پر اوباما کا چین کو انتباہ


فائل
فائل

امریکی سربراہ نے کہا کہ امریکہ کا اُس خطے میں کوئی علاقائی دعویٰ نہیں۔ لیکن، امریکہ چاہتا ہے کہ چین اور دیگر ملکوں کے پانی کے معاملے پر یہ تنازعات پُرامن طور پر حل کیے جائیں

امریکی صدر براک اوباما نے پیر کے روز چین کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں زمین کے دعوے کے تمام منصوبے بے معنی ہیں، جس سے جنوب مشرقی ایشیائی خوشحالی کو خطرہ لاحق ہے۔

جنوبی مشرقی ایشیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان لیڈران کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ اِن پانیوں میں ’ہوسکتا ہے کہ چین کے چند علاقائی دعوے ‘جائز بھی ہوں۔
لیکن، مسٹر اوباما نے کہا کہ طاقت کے بل بوتے پر اور لوگوں کو ہٹا کر اپنا علاقہ بڑھانے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیئے۔

امریکی سربراہ نے کہا کہ امریکہ کا اُس خطے میں کوئی علاقائی دعویٰ نہیں۔ لیکن، امریکہ چاہتا ہے کہ چین اور دیگر ملکوں کے پانی کے معاملے پر یہ تنازعات پُرامن طور پر حل کیے جائیں۔
بقول اُن کے، ’ہم اس تنازع میں فریق نہیں ہیں۔ لیکن، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ یہ بات یقینی بنائی جائے کہ معاملات پُرامن، سفارتی انداز سے اور بین الاقوامی معیار کے مطابق، حل ہوں۔ اور اسی مقصد کی خاطر، ہم سمجھتے ہیں کہ اُس علاقے میں کسی بھی فریق کی جانب سے زمین پر قبضہ، جارحانہ اقدام ہے، جو بے نتیجہ ثابت ہوگا‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ضابطوں اور قوائد پر عمل درآمد کے قیام میں مدد دینے کے لیے، امریکہ کسی بھی ملک کے ساتھ کام کرنے پر تیار ہے، تاکہ اس خطے میں ترقی اور خوش حالی کا سلسلہ جاری رہے۔

مسٹر اوباما نے مزید کہا کہ ’سچ یہ ہے کہ چین کامیاب ہوگا۔ وہ بڑا ملک ہے۔ وہ طاقت ور ہے۔ اس کا عوام باصلاحیت اور محنتی ہے‘۔

حالیہ دِنوں کے دوران، چین کی جانب سے مصنوعی جزیروں کی تعمیر کے معاملے پر امریکہ اور چین کے درمیان لے دے ہوتی رہی۔ چین پانی میں ڈوبی زمین کو پُر کرکے اس پر ایئرفیلڈز تعمیر کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG