رسائی کے لنکس

صدر اوباما کی بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات


پاک بھارت وزرائے اعظم (فائل فوٹو)
پاک بھارت وزرائے اعظم (فائل فوٹو)

50 ملکوں کے رہنما پیر سے واشنگٹن میں ہونے والی ایک عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکہ پہنچ رہے ہیں جس کا مقصد ایک ایسی حکمت عملی وضع کرناہے جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دنیا میں غیر محفوظ جوہری مواد دہشت گردوں کے ہاتھ نہ لگے۔

صدر باراک اوباما اتوار کو واشنگٹن میں بھارت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ اور پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ جنوبی ایشیاء کے یہ دونوں ملک جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں اور منقسم کشمیر کے تنازع پر ان کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں۔

عہدے داروں کا کہناہے کہ امریکی صدر اِسی روز جنوبی افریقہ اور قازقستان کے رہنماؤں سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔ ان دونوں ملکوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام ترک کر دیے تھے۔

قریباََ 50 ملکوں کے رہنما پیر سے واشنگٹن میں ہونے والی ایک عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکہ پہنچ رہے ہیں جس کی میزبانی صدر اوباما کر یں گے جس کا مقصد ایک ایسی حکمت عملی وضع کرناہے جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ دنیا میں غیر محفوظ جوہری مواد دہشت گردوں کے ہاتھ نہ لگے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس اجلاس میں شرکت نہیں کررہے لیکن اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ان کے نائب ڈین میریڈر ان کی نمائندگی کریں گے جو اسرائیل کے وزیر برائے ایٹمی توانائی ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے واشنگٹن کا دورہ اس لیے منسوخ کیا ہے کیونکہ عالمی کانفرنس میں شریک ممالک اس موقع پر اسرائیل کی جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو تنقید کا ہد ف بنائیں گے۔

مصر سمیت کئی مسلمان ممالک اسرائیل کے جوہری پروگرام کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے آئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG