امیتابھ بچن نے اپنی حالیہ فلم ’پا‘ میں ایک ایسے بچے کا کردار ادا کیا ہے جو بچپن ہی میں بوڑھا ہو جاتا ہے۔ فلمی کہانی اپنی جگہ، لیکن اس قسم کا مرض واقعی پایا جاتا ہے اور اس کا نام پروگیریا ہے۔
شمالی بہار کے چھپرہ قصبے کی ایک مفلوک الحال خاتون رضیہ کے سب سے بڑے بیٹے محمد اکرام کی موت بے بسی کی حالت میں سرکاری اسپتال میں ہو گئی۔ اکرام ایک سنگین اور جان لیوا بیماری پروگیریا (Progeria) میں مبتلا تھا۔ یہ ایک پیدائشی مرض ہے جس سے جسمانی ساخت متاثر ہو جاتی ہے اور اس کی نشوو نما کی رفتار بھی بہت سست ہو تی ہے۔
پروگیریا لاعلاج مرض ہے اور جو بچے اس مرض میں مبتلا ہو تے ہیں وہ 13، 14 سال سے زیادہ زندہ نہیں ر ہتے۔ کچھ 22 اور 25 سال کی عمر کو بھی پہنچ جاتے ہیں لیکن قد بت کے لحاظ سے وہ آٹھ یا دس سال کے ہی نظر آتے ہیں۔ ایسے مریضوں کے چہرے پر جھریاں پڑ جاتی ہیں اور سر گنجا ہو جاتا ہے۔
پروگیریا ایک انتہائی نادر مرض ہے اور پوری دنیا میں اس طرح کے صرف 35 مریض ہیں اور ان میں سے بھی پانچ صرف چھپرہ کے اس گاؤں کے ہی ہیں اور یہ سب کے سب بدقسمت رضیہ کے بیٹے ہیں۔ ان پانچوں میں سب سے بڑا اکرام تھا جس کا گزشتہ ہفتہ صدر اسپتال میں بے کسی کی حالت میں انتقال ہوگیا۔
اکرام جیسے بہتیرے لوگ مر جاتے ہیں اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلتا، مگر اکرام کے مرنے کی خبر میڈیا میں اس سبب سے آئی کہ اس نے سپر اسٹار امیتابھ بچن کی فلم ’’پا‘‘ میں ایک مختصر کردار ادا کیا تھا۔ یہ فلم امیتابھ بچن نے معذور بچوں کے مسائل پر بنائی تھی اور معذور بچوں کو زندگی میں کیا دشواریاں پیش آتی ہیں اس کا احاطہ کیا گیا تھا۔
مذکورہ فلم میں بچوں کے مسائل ان کی بے بسی اور بے کسی کو خاص طور پر اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی تھی جو پروگیریا جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔ فلم کے ڈائرکٹر بالکی کہتے ہیں کہ انھوں نے اور امیتابھ بچن نے مل کر اس مرض میں مبتلا مریضوں کا مشاہدہ کیا تھا اور امیتابھ نے فلم میں بہت عمدگی سے اس مرض میں مبتلا بچے کا کردار ادا کیا ہے۔
اس فلم کو جہاں سراہا گیا ہے، وہیں کچھ حلقوں کی جانب سے سخت الفاظ میں مذمت بھی کی گئی ہے کہ اس میں ذہنی اور جسمانی طور سے معذور بچوں کا مذاق اڑایا گیا ہے اور فلم کے ذریعہ معذوری کو تماش بینوں کے لیے سیر و تفریح کا سامان فراہم کیا گیاہے۔ ایک شخص نے تو اسی بنا پر عدالت میں مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے جو سماعت کے مرحلے میں ہے۔
اکرام نے امیتابھ بچن کی فلم ’پا‘ میں کام تو ضرور کیا تھا لیکن زندگی کے آخری مرحلے میں اس کی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی کہ اس کی امیتابھ بچن سے ملاقات ہو جائے اور وہ اپنے علاج کے لیے بندوبست کرنے کی درخواست کر سکے۔
پروگیریا سے متاثر اکرام یہ حسرت لیے ہوئے مفلوک الحالی کی حالت میں انتقال کر گیا اور رضیہ خاتون اب اپنے بقیہ چار بچوں کے مستقبل کے لیے فکر مند ہے جو سب کے سب پروگیریا سے متاثر ہیں۔
مقبول ترین
1