رسائی کے لنکس

پاکستان میں افغانوں کے قیام میں توسیع کی حمایت


افغان پناہ گزین (فائل فوٹو)
افغان پناہ گزین (فائل فوٹو)

پاکستان میں افغانوں کے انتظام سے متعلق موجودہ سہ فریقی معاہدے کی مدت اس سال کے آخر تک ختم ہو جائے گی۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی مناسب انداز میں وطن واپسی میں مدد کے لیے پاکستان میں اُن کے قیام سے متعلق سہ فریقی معاہدے میں توسیع کی ضرورت ہے۔

ترکی کے شہر استنبول میں جمعہ کو پاکستانی، افغان اور عالمی تنظیم کے ادارے (یو این ایچ سی) کے اعلٰی عہدے داروں پر مشتمل سہ فریقی کمیشن کا ایک اجلاس ہوا جس میں پاکستان میں قیام پذیر سولہ لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کے مستقبل پر بات چیت کی گئی۔

یواین ایچ سی آر نے اس اجلاس کی تفصیلات جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افغانوں کے انتظام سے متعلق موجودہ سہ فریقی معاہدے کی مدت اس سال کے آخر تک ختم ہو جائے گی۔

’’اجلاس میں تینوں وفود نے اس بات پر اتفاق کیا کہ طے شدہ ضابطہ کار کے ذریعے مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی ناگزیر ہے۔‘‘

افغان وزیر برائے مہاجرین و بحالی نو جمحیر انورے نے اجلاس کو اُن اقدامات پر پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا جن پر مئی 2012ء میں جنیوا میں اتفاق کیا گیا تھا۔

پاکستان کے وزیر برائے ریاستی و سرحدی علاقہ جات شوکت اللہ نے سہ فریقی کمیشن کو بتایا کہ افغان مہاجرین سے متعلق مستقبل میں ایک قومی پالیسی کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے اُن کی وزارت میں صلاح و مشورے جاری ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بہت جلد مجوزہ قومی پالیسی پر پیش رفت کرے گی۔

پاکستانی حکام تا حال واضح طور پر یہ کہنے سے گریز کرتے آئے ہیں کہ رواں سال دسمبر میں سہ فریقی معاہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد افغان مہاجرین سے متعلق کیا حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

ترکی میں ہونے والے اجلاس میں شرکاء ’’پراُمید تھے کہ اُن کی حکومتیں اس کی سفارشات کا احسن‘‘ انداز میں جائزہ لیں گی۔

اسلام آباد میں یواین ایچ سی آر کے نمائندے نیل رائٹ نے اجلاس کی صدارت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ سہ فریقی معاہدہ اور مہاجرین کے لیے جاری کردہ پروف آف رجسٹریشن یا پی او آر کی مدت 31 دسمبر 2012ء کوختم ہوجائے گی۔

’’یواین ایچ سی آر معاہدے کی توسیع کی حمایت کرتا ہے تاکہ (پاکستان میں) افغان مہاجرین کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو گزشتہ 30 سالوں کے دوران افغان پناہ گزینوں کی بہتری کے تحفظ سے متعلق ایسے کڑے چیلنج کا سامنا نہیں رہا جو اس وقت درپیش ہے۔
XS
SM
MD
LG