رسائی کے لنکس

پاک افغان دو طرفہ تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات پر زور


مشترکہ چیمبر کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
مشترکہ چیمبر کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا

زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان کے لیے بھیجی جانے والی اشیاء کے لیے سرحد کے قریب صنعتی زون بنایا جائے۔

پاکستان اور افغانستان کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت کے سالانہ حجم کو بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔

پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کے زیرانتظام اس اجلاس میں دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں نے اپنی اپنی حکومت سے درخواست کی کہ وہ تاجروں کو سفری سہولت کی فراہمی کے علاوہ تجارتی سامان کی با آسانی نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کریں۔

اس چیمبر کے صدر زبیر موتی والا نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے بہترین مواقع ہیں جن پر توجہ دے کر دوطرفہ تجارتی حجم کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی تاجر برادری کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی سطح پر بھی خاصی پیش رفت ہوئی ہے۔

’’کراچی بندرگاہ پر جو کھڑے تین ہزار کنٹینرز تھے وہ ہم نے وزیراعظم سے احکامات جاری کروائے ہیں کہ دس روز میں انھیں کلیئر کردیا جائے۔ پولیس رپورٹنگ ویزا بہت بڑی رکاوٹ تھے اور وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو یہ ختم کرنے کے لیے کہہ دیا ہے۔‘‘

زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان کے لیے بھیجی جانے والی اشیاء کے لیے سرحد کے قریب صنعتی زون بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بنے جس کا وہ اہل بھی ہے۔

’’آج بھی جو ہمارا مال افغانستان جا رہا ہے وہ اڑھائی ارب ڈالر کا نہیں ہے یہ مال پہلے ہی چھ سے سات ارب ڈالر کا ہے جو کہ دوسرے طریقے سے جارہا ہے۔ ہماری چیمبر کی دونوں طرف سے یہ کوشش ہے کہ اس تجارت کو متوازی ٹریڈ سے نکال کر مرکزی دھارے میں لایا جائے۔‘‘

پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے شریک صدر خان جان الکوزئی نے اجلاس میں ہونے والی مشاورت اور پاکستانی حکومت کی طرف سے افغان تاجروں کی سہولت کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بھی چیمبر کے ممبر تاجروں کو سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

مشترکہ چیمبر آف کامرس کے وفد نے منگل کی شام وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے بھی ملاقات کی تھی۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان اشیاء کی ترسیل میں مدد دینے کے لیے ہفتے کے ساتوں دن پاک افغان سرحد پر کسٹم کے مراکز کو کھلا رکھنے کے احکامات جاری تھے۔

اس اقدام سے توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 13 فیصد تک اضافہ ہو گا اور مال برداری کی لاگت میں کمی آئے گی۔
XS
SM
MD
LG