رسائی کے لنکس

پاکستان اور چین کے درمیان 50 کروڑ ڈالر کے معاہدوں پر دستخط


بیجنگ میں پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب۔ 13 مئی 2017
بیجنگ میں پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب۔ 13 مئی 2017

پاکستان نے ہفتے کے روز چین کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن کی مالیت تقریباً 50 کروڑ ڈالر ہے۔

یہ معاہدے 'اقتصادی راہدای سے متعلق بیجنگ میں کثیر ملکی کانفرنس شروع ہونے سے ایک روز پہلے ہوئے ہیں۔

خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان معاہدوں پر دستخط بیجنگ سربراہ کانفرنس سے ایک روز پہلے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور چین کے صدر ژن جن پنگ سے ملاقات کے موقع پر ہوئے۔

اس کانفرنس میں ، جس کا مقصد خشکی اور آبی راستوں کو ترقی دے کر تجارت کا فروغ ہے، کم از کم 29 ملک شریک ہو رہے ہیں ۔

پاکستان چین کے ایک راہدای ، ایک سٹرک کے تصور کا زبردست حامی ہے کیونکہ اس منصوبے کے تحت ملک میں توانائی کے کئی پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے جس سے بجلی کی قلت کے عشروں پرانے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

دونوں راہنماؤں کی ملاقات کے بعد چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نیوز سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ژی نے گوادر کی بندرگاہ اور اقتصادی راہدای کے ساتھ خصوصی صنعتی مراکز اور انڈسٹریل پارک کی جلد تکمیل پر زور دیا ہے۔

ہفتے کے روز جن معاہدوں پر دستخط ہوئے ان میں سے ایک معاہدہ گوادر میں ایئر پورٹ کی تعمیر کا ہے جس پر 33 کروڑ ڈالر کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔

گوادر بحیرہ عرب میں گہرے پانیوں کی بندرگاہ ہےجو چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کو سمندر تک رسائی فراہم کر سکتی ہے۔

نئے معاہدوں میں سی پیک کے ایک حصے کے طور پر پاکستان میں خشک گودی کی تعمیر کے لیے کہا گیا ہے۔

گوادر کو پاکستان کی سٹرکوں کے نظام سے منسلک کرنے کے لیے ایک مشرقی ایکسپر س وے بنانے کے لیےکہا گیا ہے جس پر لاگت کا اندازہ 16 کروڑ ڈالر ہے۔

چین نے کہا ہے اس کے کاروباری اداروں نے اس راہدای سے منسلک ملکوں میں سن 2014 اور 2016 کے درمیان 305 ارب مالیت کے معاہدوں پر دستخط کیے ۔

کچھ ملک اس بارے میں فکرمند ہیں کہ چینی سرمایہ کاری ان پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کر سکتی ہے۔

پاکستان کی اس حوالے سے مثبت سوچ ہے۔ پاکستان کے چیف اکنانومسٹ نےاس ہفتے روئیٹرز کو بتایاکہ سن 2022 میں ان کی واپسی کی سب سے زیادہ شرح تقریباً 5 ارب ڈالر ہوگی لیکن اس دورن نئی شاہراوں اور ٹرانزٹ فیس کی مد میں بھی بڑے پیمانے پر محصولات مل رہے ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG