رسائی کے لنکس

پاکستان میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے امریکی اعانت


یو ایس ایڈ کی طرف سے فراہم کردہ جدید ٹیکنالوجی سے نقشہ سازی، جائزے اور فنی لائن لاسز کو کم کرنے، آمدن میں اضافے جیسے فوائد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے امریکہ جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کر رہا ہے۔

امریکہ ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے بجلی کی تقسیم کے پروگرام کے تحت تقسیم کار کمپنیوں کو کمپیوٹر اور خصوصی سافٹ ویئرز فراہم کیے جاتے ہیں جس سے نقشہ سازی، جائزے اور فنی لائن لاسز کو کم کرنے، آمدن میں اضافے اور صارفین کے لیے بہتر خدمات کی فراہمی میں پاکستانی کمپنیوں کو مدد ملتی ہے۔

جمعرات کو وفاقی دارالحکومت میں یو ایس ایڈ کے اس منصوبے کے تحت اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) میں کمپیوٹر سینٹر کا افتتاح ہوا۔

اس موقع پر امریکی ادارے کی انرجی ڈائریکٹر ملیسہ نائٹ نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے اعانت امریکہ کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

ان کے بقول آئیسکو اور دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کارکردگی میں بہتری اور لائن لاسز کم کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی دینے سے یہ کمپنیاں پاکستانی عوام کو قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی کے قابل بن جائیں گی۔

آئیسکو کے سربراہ جاوید پرویز نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ انجینئرنگ اور پلاننگ کے شعبوں میں بہتری کی گنجائش تھی تاہم نئے آلات اور تکنیکی تربیت ان کا ادارہ صحیح منصوبہ سازی کرنے اور نتائج دینے میں قابل ذکر کامیابی حاصل کر سکے گا۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی میں بھی ایسے کمپیوٹر سینٹرز قائم کیے ہیں۔ علاوہ ازیں امریکی ادارہ پاکستان کی تمام 9 تقسیم کار کمپنیوں کے انجینئرز اور تکنیکی عملے کو تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر جاری عوامی فوائد پر مبنی انتظامی طریقے سے بھی متعارف کروا رہا ہے۔

امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کا اقدام امریکہ کی بجلی کے شعبے میں اعانت کے اس جامع پروگرام کا حصہ ہے جس میں تربیلا ڈیم بجلی گھر کی مرمت، گدو، جامشورو اور مظفر گڑھ بجلی گھروں کی استعداد کار میں اضافے، نئے ست پارہ اور گومل زام ڈیم کی تعمیر شامل ہے۔

بڑے پیمانے پر شروع کیے گئے توانائی کے ان منصوبوں کے ذریعے 2013ء تک 900 میگاواٹ تک بجلی قومی گرڈ میں شامل ہو گی جس سے 20 لاکھ گھروں کو روشن کیا جاسکے گا۔
XS
SM
MD
LG