رسائی کے لنکس

لاہور: ملبے سے مزید لاشیں برآمد


French soldiers patrol outside Djinguereber mosque after Friday prayers in the center of Timbuktu February 1, 2013.
French soldiers patrol outside Djinguereber mosque after Friday prayers in the center of Timbuktu February 1, 2013.

لاہور میں منہدم ہونے والی تین منزلہ دوا ساز فیکٹری کے ملبے سے حکام کے مطابق منگل کی صبح تک 17 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

امدادی تنظیموں کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اب بھی متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ملبے کو ہٹانے میں سرکاری امدادی اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی بھی اس کام میں ان کا ہاتھ بٹا رہی ہے۔

امدادی کارروائیوں میں مصروف ایک سرکاری ادارے کے عہدیدار ڈاکٹر احمد رضا نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کے کارکنان انتہائی احتیاط سے ملبہ ہٹارہے ہیں تاکہ اگر کوئی زندہ شخص یہاں موجود ہو تو اسے نقصان نہ پہنچے۔

فیکٹری کی تین منزلہ عمارت پیر کو بوائلر کے پھٹنے سے ہونے والے دھماکے سے زمین بوس ہو گئی تھی۔ حکام کے مطابق حادثے کے وقت عمارت میں 60 کے لگ بھگ افراد موجود تھے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

ڈاکٹر رضا کے بقول 32 زندہ و مردہ افراد کو منگل کی سہ پہر تک نکالا جاچکا تھا اور موسمی حالات موافق ہونے کی وجہ سے انھیں امید ہے کہ اتنی دیر گزرنے کے باوجود ملبے تلے کچھ لوگ زندہ ہوں گے۔

گنجان آباد رہائشی علاقے میں غیر قانونی طور پر قائم اس فیکٹری میں مویشیوں کے لیے ٹیکے تیار کیے جاتے تھے۔

امدادی تنظمیوں کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے ارگرد تنگ راستوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لاہور انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس فیکٹری کو تین بار بند کرایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود یہاں غیر قانونی طور پر کام جاری تھا۔

XS
SM
MD
LG