رسائی کے لنکس

باجوڑ میں سکیورٹی چوکی پر حملے کی ذمہ داری 'داعش' نے قبول کر لی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہ پہلا موقع ہے کہ عراق اور شام میں سرگرم گروپ داعش سے وابستگی رکھنے والے شدت پسندوں نے پاکستان میں کسی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا ہے لیکن اس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

کالعدم تحریک طالبان سے علیحدہ ہوکر شدت پسند گروپ داعش سے وفاداری کا اعلان کرنے والے گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

شائع شدہ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی حکام نے قبائلی ایجنسی باجوڑ کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں ہونے والے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس میں ان کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ عراق اور شام میں سرگرم گروپ داعش سے وابستگی رکھنے والے شدت پسندوں نے پاکستان میں کسی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان کے بعض علاقوں میں حالیہ مہینوں میں داعش کی حمایت میں دیواروں پر نعرے تحریر ہوتے رہے ہیں لیکن حکومت میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس شدت پسند گروپ کی پاکستان میں کوئی قابل عمل موجودگی نہیں ہے۔

حکام کے بقول طالبان اور دیگر شدت پسند تنظیموں کے متعدد جنگجو داعش کا نام استعمال کر کے توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ادھر افغان سرحد سے ملحقہ ایک اور قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ہونے والے ایک بم حملے میں کم ازکم دو سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

خیصور نامی علاقے میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا۔

کالعدم تحریک طالبان کے ایک دھڑے خان سید سجنا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے قبائلی علاقوں سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدت پسندوں اور ان کے حامیوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں اور تشدد کے اکا دکا واقعات کو حکام ان ہی کارروائیوں کا ردعمل قرار دیتے ہیں۔

ملک کی سیاسی و عسکری قیادت اس عزم کا اظہار کر چکی ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

دریں اثناء پاکستان کی سرحد کے قریب افغان علاقے میں ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم ازکم چھ مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے صوبہ ننگرہار میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں ایک اہم شدت پسند کمانڈر بھی شامل ہے لیکن اس کی مزید تفصیلات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG