رسائی کے لنکس

چین کا پاکستان میں اپنے شہری کے قتل پر اظہارِ تشویش


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

چین نے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں رواں ہفتے کے اوائل میں فائرنگ کے ایک واقعے میں اپنے شہری کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اپنے ہاں موجود چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔

کراچی کے علاقے زمزمہ میں گزشتہ پیر کو چین کی ایک شپنگ کمپنی کے ایک سینیئر عہدیدار چیگ ژو کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ جس سے چینی شہری ہلاک ہو گیا۔

پولیس نے اسے ہدف بنا کر قتل کرنے کا ایک واقعہ قرار دیا تاہم اس کی ذمہ داری کسی دہشت گرد گروہ نے قبول نہیں کی۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چینگ ژوانگ نے ایک بیان میں چینی شہری کے قتل کے شدید مذمت کی اور کہا کہ صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور فوج نے دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ کوششیں کی ہیں اور اُن کا ملک اس حمایت کرتا ہے لیکن ساتھ ہی اُنھوں نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان اپنے ملک میں موجود چینی اداروں اور چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔

واضح رہے کہ دسمبر 2017 میں چین نے پاکستان میں موجود اپنے شہریوں کو دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں سے متعلق خبردار کیا تھا۔

چینی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں چین کے شہریوں اور اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی سے متعلق معلومات ملی ہیں اس لیے چینی شہری ہوشیار رہیں۔

گزشتہ سال جون میں پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے دو چینی اساتذہ کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور اس کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے جڑے منصوبوں کے تحت چین پاکستان میں لگ بھگ 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ چینی حکومت کے ’ون بیلٹ ون روڈ‘ کا حصہ ہے اور توقع ہے کہ اس سے منسلک تمام منصوبے 2030ء تک مکمل ہو جائیں گا۔

پاکستان میں اس وقت لگ بھگ 20 ہزار چینی باشندے مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں جب کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں کی تعداد بھی بھی تقریباً 300 ہے۔

پاکستانی حکومت کی طرف سے پہلے ہی چین پاکسستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحفظ کے لیے ہزاروں اہل کاروں پر مشتمل خصوصی فورس تشکیل دی جا چکی ہے، اور پاکستانی حکام یہ کہتے رہے ہیں کہ ملک میں چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG