رسائی کے لنکس

چترال میں بارشوں اور طغیانی سے کم ازکم تین افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکام کے مطابق متعدد دریائے چترال اور گرم چشمہ میں آنے والی طغیانی سے کئی دیہاتوں میں درجنوں گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ متعدد سڑکوں اور رابطہ پل بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئے اور اسی باعث چترال شہر کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ تقریباً کٹ چکا ہے۔

پاکستان کے شمال مغربی ضلع چترال میں گزشتہ تین روز سے جاری شدید بارشوں اور اس سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے باعث کم ازکم تین افراد ہلاک اور درجنوں مکانات تباہ ہوگئے جب کہ مواصلات کے نظام کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

مرنے والوں میں ایک خاتون اور ایک کم سن بچی بھی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق متعدد دریائے چترال اور گرم چشمہ میں آنے والی طغیانی سے کئی دیہاتوں میں درجنوں گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ متعدد سڑکوں اور رابطہ پل بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئے اور اسی باعث چترال شہر کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ تقریباً کٹ چکا ہے۔

زیادہ نقصانات کی اطلاعات مستوج، بھمبوریٹ، شالی اور دروش کے علاقوں میں ہوئے۔

چترال کو پشاور سے ملانے والی سڑک بھی بروز گول کے مقام پر پانی میں بہہ گئی ہے۔

دریائے چترال میں پانی کی سطح بلند ہونے سے متعدد علاقوں کے زیر آب آنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے جب کہ حکام کے مطابق ایسے افراد کو امداد اور عارضی پناہ گاہ فراہم کرنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

بارشوں کی وجہ سے ایک مقامی بجلی گھر بھی متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے ضلع میں بجلی کی فراہمی میں خلل واقع ہوا ہے۔

پاکستان میں مون سون کے موسم میں دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث سیلاب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جب کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران آنے والے سیلابوں سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کے علاوہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔

پشاور میں سیلاب کے انتباہی مرکز کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اور خیرآباد جب کہ دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ تاہم صوبے میں دیگر دریاؤں میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG