رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ: سی این جی کی نئی قیمتوں کے تعین کا حکم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا ہے کہ اوگرا ایک آزاد ادارہ ہے اور اسے صارفین کے حقوق کا خیال بھی رکھنا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے ملک میں تیل اور گیس کی قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد سی این جی کی نئی قیمت کا تعین کرے۔

گاڑیوں میں متبادل ایندھن کے طور پر استعمال ہونے والی کمپریسڈ نیچرل گیس ’سی این جی‘ کی قیمتوں سے متعلق مقدمے پر سپریم کورٹ نے جمعرات کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جسے جمعہ کو جاری کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے کہا کہ اوگرا ایک آزاد ادارہ ہے اور وہ صارفین کے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی قیمتوں کا تعین کر کے ان کا اعلان کرے۔

عدالت کے حکم کے مطابق نئی قیمتوں کے تعین تک پرانی قیمتیں برقرار رکھی جائیں۔

مقدمے کی سماعت کرنے والے دو رکنی بینچ میں جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس جواد ایس خواجہ شامل تھے جنہوں نے اوگرا کی طرف سے قیمتوں کے تعین کے فارمولے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اوگرا حکومت کی طرف سے دی جانے والی رہنمائی کو مدنظر رکھے لیکن اس پر من و عن عمل کرنا اس کی ذمہ داری نہیں۔

اوگرا کے چیئرمین سعید احمد نے عدالتی فیصلے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ جلد ہی سی این جی کی نئی فی کلو قمیت کا فارمولا تیار طے کر لیا جائے گا۔

’’ہم نے جو فارمولا عدالت میں پیش کیا تھا اس کا جائزہ لیں گے، اسے مزید شفاف بنائیں گے۔۔۔ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں تک کسی نا کسی قیمت کا اعلان کر دیا جائے گا۔

سی این جی اسٹیشنز کے مالکان کی تنظیم کے صدر غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ اُنھیں توقع ہے کہ قیمتون کے نئے فارمولے پر جلد ہی اتفاق ہو جائے گا۔

غیاث پراچہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستان میں تقریباً 35 لاکھ سے زائد گاڑیاں سی این جی متبادل ایندھن کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

25 اکتوبر کو عدالت عظمیٰ نے سی این جی کی قیمتوں میں 31 روپے تک کی کمی کا حکم دیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں بیشتر سی این جی اسٹیشن مالکان نے ہڑتال کا اعلان کر دیا تھا۔

اکتوبر کے اوخرا سے بیشتر سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے بعد اس متبادل ایندھن کے حصول کے لیے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی نظر آتی ہیں اور صارفین کا کہنا ہے کہ عدالت کے حکم کے بعد سی این جی کی قیمت میں نمایاں کمی تو یقیناً ہوئی ہے لیکن اس کا حصول ان کے لیے ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔
XS
SM
MD
LG