رسائی کے لنکس

پاکستان: سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 33 'شدت پسند' ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سکیورٹی فورسز کی مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ایک مقامی شدت پسند کمانڈر سمیت کم ازکم پانچ عسکریت پسند مارے گئے۔

پاکستان کے شمال مغرب میں سکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں کم ازکم 33 مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے جن میں کم از کم 21 مشتبہ شدت پسند مارے گئے۔

خیبر ایجنسی میں گزشتہ دو روز میں مارے جانے والے شدت پسندوں کی تعداد 140 تک پہنچ گئی ہے۔

شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں یہ تیزی رواں ہفتے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں 132 بچوں سمیت کم ازکم 148 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

جمعہ کو دیر گئے اور ہفتہ کو پشاور کے مضافات میں ہونے والی مختلف کارروائیوں میں ایک اہم طالبان شدت پسند کمانڈر مصطفیٰ عرف منان سمیت دس مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔

فائرنگ کے تبادلے میں دو سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ادھر چارسدہ کے علاقے میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف پولیس اور ایف سی نے کارروائیاں کیں جس میں پشاور اسکول حملے کے ایک سہولت کار سمیت دو مشتبہ دہشت گرد ہلاک جب کہ دو اہلکار مارے گئے۔

منگل کو پشاور اسکول پر دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی اور اس واقعے کو شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی کا ردعمل قرار دیا تھا۔

تاہم پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے شدت پسندوں کے خلاف بھرپور اور فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG