رسائی کے لنکس

پاکستان کرکٹ ٹیم کے گمشدہ وکٹ کیپر لندن پہنچ گئے


پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین کے بھائی لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔ پیر کو ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ون ڈے میچ سے پہلے ذوالقرنین اچانک غائب ہوگئے تھے اور بعد میں لندن میں نمودار ہوئے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین کے بھائی لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔ پیر کو ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ون ڈے میچ سے پہلے ذوالقرنین اچانک غائب ہوگئے تھے اور بعد میں لندن میں نمودار ہوئے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے گم شدہ قرار دیے جانے والے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کے بھائی نے ان کے لندن پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیدر کو قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں جس کے باعث انہیں ٹیم کا ساتھ چھوڑنا پڑا۔

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے ساتھ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں موجود ہے اور سیریز کے چوتھے ایک روزہ میچ میں قومی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے میں ذوالقرنین نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم پیر کے روز کھیلے جانے والے آخری اور فیصلہ کن میچ سے چند گھنٹے قبل 24 سالہ حیدر دبئی میں اپنے ہوٹل سے غائب ہو گئے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان ندیم سرور نے پیر کی دوپہر وائس آف امریکہ سے گفتگو میں تصدیق کی تھی کہ قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر پیر کی صبح سے اپنے ہوٹل سے غائب ہیں اور وہ دبئی میں جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ون ڈے سیریز کا آخری میچ کھیلنے کے لیے گراؤنڈ نہیں پہنچے۔

تاہم ذوالقرنین کے لاہور میں مقیم بھائی نے تصدیق کی ہے کہ وہ لندن پہنچ گئے ہیں۔ اپنی رہائش کاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل حیدر کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی کےموبائل پر انہیں اور دیگر اہلِ خانہ کو قتل کی دھمکیوں پہ مبنی پیغامات بھیجے جارہے تھے جس کے باعث انہیں لندن جانا پڑا۔

اس سے قبل پاکستان کے نجی نیوز ٹی وی چینل نے دعوی کیا تھا کہ ذوالقرنین حیدر نے چینل سے وابستہ ایک صحافی کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے بعد لندن روانہ ہوگئے ہیں تاہم بورڈ حکام نے اس خبر کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا تھا۔

صحافیوں سے گفتگو میں عقیل حیدر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ذوالقرنین حیدر کو دی جانے والی دھمکیوں کا علم تھا تاہم بورڈ نے کوئی کاروائی نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

تاہم پی سی بی کے ترجمان ندیم سرور کا کہنا ہے کہ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ اور دبئی پولیس کو ذوالقرنین حیدر کی گمشدگی کے واقعے سے مطلع کردیا تھا جس کے بعد معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر انتخاب عالم کے مطابق ذوالقرنین نے گزشتہ رات موبائل فون کیلیے سِم خریدنے کا کہہ کے اپنا پاسپورٹ ٹیم منیجمنٹ سے واپس لے لیا تھا ۔

ذوالقرنین حیدر کے بھائی کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کے باہر سکیورٹی کے کچھ انتظامات کیے گئے ہیں تاہم وہ ان سے مطمئن نہیں۔ انہوں نے حکومت سے معاملے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ قومی ٹیم کی منیجمنٹ کی جانب سے دبئی میں موجود کھلاڑیوں کی نقل و حرکت پہ عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر بورڈ حکام کی جانب سے اتوار کے روز ذوالقرنین حیدر سمیت تین کھلاڑیوں پر 12000 روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG