رسائی کے لنکس

انسدادِ دہشت گردی، کسی گروپ کے خلاف 'امتیاز' نہیں برتا جاتا: پاکستان


امریکی قومی سلامتی کے مشیر، مک ماسٹر نے ہفتے کے روز امریکی خبروں کے چینل سے گفتگو میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہے کہ علاقائی ملک، خاص طور پر پاکستان، طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو ''محفوظ ٹھکانے اور ٹھکانے'' فراہم کرنا بند کرے

پاکستان نے امریکہ کی جانب سے عائد کردہ تازہ الزام کو مسترد کیا ہے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف لڑنے میں ''امتیاز'' برتتا ہے یا یہ کہ افغانستان کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے پاکستانی سرزمین کے استعمال کی اجازت دی جاتی ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر، مک ماسٹر نے ہفتے کے روز امریکی خبروں کے چینل سے گفتگو میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہے کہ علاقائی ملک، خاص طور پر پاکستان، طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو ''محفوظ ٹھکانے اور ٹھکانے'' فراہم کرنا بند کرے۔

مک ماسٹر کے بیان پر ردِ عمل کے بارے میں سوال پر، وزارتِ خارجہ کے ترجمان، نفیس ذکریہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ''پاکستان نے بغیر امتیاز برتے تمام دہشت گرد عناصر کے خلاف اقدام کیا ہے۔ ہم نے کبھی کسی دوسرے ملک کے خلاف پاکستانی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دی، نہ ہی کبھی اس کی اجازت دیں گے''۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ انسداد دہشت گردی کے کام میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں، اور یہی معاملات گذشتہ ہفتے قائم مقام امریکی ایلچی برائے افغانستان و پاکستان کے حالیہ دورہ اسلام آباد کے دوران زیر غور آئے۔

ذکریہ نے کہا کہ ''اس معاملے میں کوئی ابہام نہیں، چونکہ ہمارے ہزاروں شہریوں کی جان کو غیر معمولی نوعیت کا نقصان پہنچا ہے اور پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے، ہمیں اس افریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے، ہمیں دہشت گردون کے خلاف بغیر کسی امتیاز کے، لڑائی جاری رکھنی ہے''۔

افغان اور امریکہ اہل کار ایک طویل عرصے سے الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پر ملک دشمن شدت پسند گروپوں کے خلاف لڑ رہا ہے۔ تاہم، اُن باغیوں کے خلاف کافی اقدام نہیں کیا جاتا جو سرحد پار حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ مک ماسٹر نے ہفتے کے روز دیے گئے انٹرویو میں اِسی تشویش کا اعادہ کیا۔

بقول اُن کے، ''درحقیقت، یہ بات، جیسا کہ آپ کے علم میں ہے، ایک معمہ ہے، جب کہ پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ اُنھوں نے ایسے گروہوں کے خلاف سخت لڑائی کی ہے۔ لیکن، اُنھوں نے یہ کام اصل میں امتیاز برتتے ہوئے کیا ہے''۔

XS
SM
MD
LG