رسائی کے لنکس

'طالبان سیاسی حل کے موقع سے فائدہ اٹھائیں'


دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ اور خطے میں اپنے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

امریکہ اور پاکستان نے افغان طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کا حصہ بن کر افغانستان کے تنازع کے سیاسی حل کے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

یہ بات دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ – مائیک پومپیو اور شاہ محمود قریشی - نے منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی اپنی ملاقات میں کہی۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق مائیک پومپیو سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی کی معاونت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی نے کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی تعلقات سے ہمیشہ دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچا ہے اور یہ تعلقات جنوبی ایشیا میں استحکام کا سبب ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے وسیع اور منظم اسٹرکچر کا قیام پاکستان اور امریکہ دونوں کے مشترکہ مفادات کےلیے بہتر ہوگا۔

اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات میں پاکستانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ امریکہ اور پاکستان دونوں افغانستان اور پورے خطے میں امن اور استحکام کے خواہش مند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے کیوں کہ ان کے بقول افغانستان میں طاقت کے استعمال سے مطلوبہ نتائج نہیں ملے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں قیامِ امن کا امریکی اور پاکستانی ہدف مسئلۂ کشمیر سمیت خطے کے تمام تنازعات کے حل تک حاصل نہیں کیا جاسکتا۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کی نئی حکومت کی جانب سے اس کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے ۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے افغانستان میں سیاسی مصالحت کے لیے پاکستان کی حمایت اور وہاں قیامِ امن کے لیے اس کی کوششوں کو بھی سراہا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ اور خطے میں اپنے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

تاہم دونوں وزرائے خارجہ نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب نہیں کیا اور نہ ہی امریکی محکمۂ خارجہ نے اس ملاقات کےبارے میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ کے ساتھ ملاقات سے قبل شاہ محمود قریشی اور ان کے وفد نے وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن اور کئی ارکانِ کانگریس سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

XS
SM
MD
LG