رسائی کے لنکس

’انسداد پولیو مہم میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں‘


’انسداد پولیو مہم میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں‘
’انسداد پولیو مہم میں کوئی رکاوٹ قبول نہیں‘

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے کہا ہے کہ ملک میں بعض انتہاپسند انسداد پولیو کی مہم کے مخالف ہیں لیکن کسی کو اس قومی ہدف کے حصول میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آصفہ بھٹو نے یہ بات پیر کو ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب کے دوران کہی جس میں اُنھوں نے پولیو سے بچاؤ کے لیے بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کے قومی پروگرام (ای پی آئی) اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مشترکہ منصوبے کے باضابطہ افتتاح کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ ”اگر اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا نا گیا تو یہ پاکستان کی آنے والی نسلوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا۔“

آصفہ بھٹو اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال (یونیسیف) کی پاکستان میں انسداد پولیو کی سفیر بھی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ نئے منصوبے کا مقصد ملک بھر میں محروم طبقے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

پاکستان میں رواں سال اب تک 51 بچوں کے پولیو وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جن کی اکثریت صوبہ بلوچستان، سندھ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کا متاثر ہونا جسمانی معذوری کا سبب بنے والے اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے رجہان کو ظاہر کرتا ہے۔

حکومت پاکستان نے عالمی اداروں کے تعاون سے باقاعدگی سے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم شروع کر رکھی ہے اور ان دنوں بھی ملک کے 68 منتخب اضلاع، قصبوں اور قبائلی ایجنسیوں میں ایک کروڑ 74 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی ذیلی قومی مہم جاری ہے۔

پاکستان خصوصاً اس کے شمالی مغربی حصوں میں امن و امان کی خراب صورت حال اور وہاں عسکریت پسندوں اور ان کے خلاف شروع کی گئی فوجی مہم کی وجہ سے انسداد پولیو کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں جب کہ دیگر سرکاری محکموں کی طرح محکمہء صحت میں بھی بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی اطلاعات مقامی اخبارات میں تسلسل سے سامنے آتی رہی ہیں جو پولیو سمیت دیگر بیماریوں کے خلاف سرکاری کوششوں میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے۔

ناقیدن کا کہنا ہے انسداد پولیو مہم کے دوران غیر تربیت یافتہ رضاکاروں کی تعیناتی اور گھر گھر جا کرے قطرے پلانے والی ٹیموں کے پاس پولیو ویکسین کوبلند درجہ حرارت سے محفوظ رکھنے کے لیے غیر مناسب انتظام بھی بعض علاقوں میں مہم کے غیر موثر ہونے کی وجوہات ہیں۔

XS
SM
MD
LG