رسائی کے لنکس

پاکستانی کشمیر میں پولیس اہل کاروں کے مظاہرے پر پولیس کا لاٹھی چارج


مظفرآباد میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف کریک ٹاؤن۔ 4 اکتوبر 2018
مظفرآباد میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف کریک ٹاؤن۔ 4 اکتوبر 2018

روشن مغل

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس اہل کاروں نے مبینہ طور پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ملازمت کا تحفظ نہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جمعرات کے روز کنٹریکٹ پر کام کرنے والے درجنوں پولیس اہل کار مستقل ملازمت کے حق اور کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کے لیے دارالحکومت مظفر آباد میں پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔

انہوں نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر انصاف دو، تنخواہیں ادا کرو اور وزیر اعظم کے حکم پر عمل درآمد کے حق میں نعرے درج تھے۔

مظاہرے میں شامل ایک پولیس اہل کار شعیب علی نے وائس آف امریکہ کو احتجاج کے بارے میں بتایا کہ ہم سے ہر طرح کی ڈیوٹی لی جا رہی ہے۔ ہم میرٹ پر بھرتی ہوئے، لیکن چار ماہ سے نہ تو تنخواہ دی جا رہی ہے اور نہ ہی ہمیں مستقل کیا جا رہا ہے۔

ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مسعود الرحمن نے بتایا کہ احتجاجی پولیس اہل کاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے اقدام کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی ہونے والوں کو مستقل ملازمت کا حق حاصل نہیں ہوتا۔

تاہم احتجاجی پولیس اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ہماری تعداد 538 ہے اور ہم دس سال سے پولیس کی ہر ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ اور ملازمت کو مستقل کرنے کے لیے وزیراعظم کا حکم بھی آ چکا ہے، جس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔

احتجاج میں شامل زاہد محمود نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وزیراعظم نے پچھلے سال ہمارے تمام 538 کنڑیکٹ ملازمین کو مستقل کر نے کا حکم دیا تھا اور اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا، لیکن پولیس کے محکمے کے بعض عناصر ان کی مستقل ملازمت کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

احتجاج کرنے والے پولیس اہل کاروں نے دھمکی دی ہے کہ وہ مستقل ملازمت کا حکم حاصل کیے بغیر احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

جمعرات کی شام مظفر آباد پولیس نے پڑتالی پولیس اہل کاروں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور اس موقع پر کئی گرفتاریاں بھی کی گئیں۔

XS
SM
MD
LG