رسائی کے لنکس

بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود سیکرٹری خارجہ تعینات


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کو سیکرٹری خارجہ تعنیات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سہیل محمود سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی 16 اپریل کو ملازمت مکمل ہونے کے بعد ذمہ داریاں سنھبالیں گے۔

ملتان میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ وزیر اعظم نے سہیل محمود کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد سہیل محمود نے عمدہ سفارت کاری مظاہرہ کیا اور امید ہے کہ وہ آئندہ بھی توقعات پر پورے اتریں گے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان کو نیچا دکھانا چاہتی ہیں اور ان حالات میں سیاسی جماعتوں قومی مفادات میں تنگ دلی اور تنگ نظری نہ دکھائیں اور قومی سلامتی پر مل کر مشاورت کریں۔

جنوبی پنجاب صوبہ کے بارے میں کیے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ 12 کی آبادی پر مشتمل صوبہ چلانا انتظامی طور پر ممکن نہیں ہے اس لیے جنوبی پنجاب صوبہ پر کام ہو رہا ہے۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ نیا صوبہ بنانے میں مشکلات ہیں لیکن یہ اُن کی جماعت کا سیاسی وعدہ ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے کی تجویز

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم خان کے سندھ کے دورے کے دوران اتحادی جماعتوں کے اراکین نے ان سے ملاقات کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی بے نظیر اِنکم اسپورٹ پروگرام کا غلط استعمال کر رہی ہے اس پروگرام کا نام تبدیل کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کے غربت ختم کرنے کے احساس پروگرام کے تحت کئی چیزیں بہتر ہوں اور ذاتی طور پر وہ بے نظیر اِنکم اسپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’نام سے زیادہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ کام کس نے کتنا کیا ہے اور اصل بات تو ان اداروں کی کارکردگی کی ہے انہیں بہتر اور شفاف ہونا چاہیئے۔‘

اپوزیشن کی طرف سے نیب کے ذریعے انتقامی کارروائیوں کے الزامات کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نہ ڈھیل کے قائل ہیں اور نہ ڈیل کے۔ انھوں نے کہا کہ نیب خود مختار ادارہ ہے اور نیب میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے لوگوں کے خلاف بھی انکوائیریز چل رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG