رسائی کے لنکس

پاکستانی صحافیوں کے لیے ’آن لائن سیفٹی نیٹ ورک‘ کا آغاز


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

’ڈیجیٹل نیٹ ورک‘ کا مقصد ملک میں کام کرنے والے صحافیوں میں اس سوچ کو اجاگر کرنا ہے کہ وہ اپنی ’ڈیجٹیل سکیورٹی‘ کے بارے میں سوچیں۔

پاکستان میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے صحافیوں کے لیے ’آن لائن سیفٹی نیٹ ورک فار جرنلسٹس‘ کے نام سے پروگرام شروع کیا ہے۔

اس نیٹ ورک کا مقصد صحافیوں کو تربیت اور معاونت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ’آن لائن‘ کام کرتے ہوئے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

اس منصوبے کا آغاز ایک غیر سرکاری تنظیم ’ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن‘ نے کیا ہے۔ یہ تنظیم پہلے سے ملک میں سائبر سکیورٹی کے لیے کام کرتی آ رہی ہے۔

اس تنظیم کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شوکت علی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا ہے کہ اس ’ڈیجیٹل نیٹ ورک‘ کا مقصد ملک میں کام کرنے والے صحافیوں میں اس سوچ کو اجاگر کرنا ہے کہ وہ اپنی ’ڈیجٹیل سکیورٹی‘ کے بارے میں سوچیں۔

اس سلسلے میں ’ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن‘ کی طرف سے خواتین صحافیوں کے لیے دو تربیتی ورکشاپس کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں ملک بھر سے لگ بھگ دو درجن صحافیوں نے شرکت کی۔

ورلڈ پریس فریم ڈیم انڈیکس 2016ء کے مطابق صحافت کی آزادی کے حوالے سے پاکستان 180 ممالک کی فہرست میں 147 نمبر پر تھا۔

صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم 'رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز' کے مطابق پاکستان میں صحافیوں کو انتہا پسند اور مذہبی تنظیموں کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے بھی خطرہ ہے۔

’ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن‘ کے مطابق خواتین کو اپنے کام کے دوران دیگر مشکلات کے علاوہ بعض اوقات ’ہراساں‘ کیے جانے کا بھی سامنا رہتا ہے اور نئے نیٹ ورک کا مقصد ایسے مسائل کی صورت میں خواتین کی مدد کرنا ہے۔

واضح رہے کہ ’ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن‘ کی طرف سے ملک میں پہلی بار ہراساں کیے جانے کے واقعات کو رپورٹ کرنے کے لیے 2016ء میں ایک ہاٹ لائن کا بھی آغاز کیا گیا تھا۔

پاکستان میں اگرچہ ’سائبر کرائم قانون‘ موجود ہے جس میں آن لائن ہراساں کرنے کے خلاف بھی سزا تجویز کی گئی ہے لیکن ملک میں ڈیجٹیل رائٹس کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس قانون کو زیادہ تر اُن صحافیوں یا بلا گرز کے خلاف ہی استعمال کیا جاتا ہے جو ریاست یا اس کے اداروں کے بارے میں اختلافِ رائے کا اظہار کرتے ہیں۔

’ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن‘ کا کہنا ہے کہ نئے نیٹ ورک کا مقصد صحافیوں کو اس معاملے پر ایک دوسرے کے قریب لانا اور ’ڈیجیٹل سکیورٹی‘ سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے، تاکہ وہ ایک دوسرے کی مدد کر سکیں کہ کس طرح محفوظ رہتے ہوئے وہ ’آن لائن ہراساں‘ کیے جانے کے واقعات سے بچ سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG