رسائی کے لنکس

کرونا بحران، حکومت سے قومی ایکشن پلان مرتب کرنے کا مطالبہ


کرونا وائرس سے نمٹنے میں فوج سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔
کرونا وائرس سے نمٹنے میں فوج سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔

پاکستان کی حزب اختلاف اور حکومت کی اتحادی جماعتوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے قومی ایکشن پلان مرتب کرنے اور قومی اتفاق رائے پر زور دیا ہے۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو کی مشترکہ میزبانی میں منعقدہ کثیر الجماعتی کانفرنس نے کرونا وائرس پر نیشنل ایکشن پلان کی تیاری کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے کرونا وائرس کے ایجنڈے پر بلائی گئی کثیر الجماعتی کانفرنس میں حکومتی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ کے خالد مقبول صدیقی، مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل نے شرکت کی۔

حزب اختلاف کی جماعتوں نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو، جماعت اسلامی کے سراج الحق، عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین، جمعیت علما اسلام کے مولانا عبدالغفور حیدری، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان کاکڑ نے اپنی جماعتوں کی نمائندگی کی۔

کانفرنس کے اختتام پر ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ مزید وقت ضائع کرنے، تاخیر یا غلط فیصلوں کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ لہذا، قومی ایکشن پلان ترتیب دیا جائے اور اس کے مطابق تمام صوبے عملدرآمد کریں۔

انہوں نے مقامی حکومتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ موجودہ حالات میں مقامی نمائندے بہتر انداز میں صورتحال کو قابو میں رکھنے میں معاون ہو سکتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ملک کو بحرانی صورتحال کا سامنا ہے اور ایسی صورت میں قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا یہ عمل وفاقی حکومت انجام دیتی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو بہرصورت قومی ایکشن پلان بنانا ہوگا اور سیاسی جماعتوں کی آرا کو اس میں شامل کرنا ہوگا۔

XS
SM
MD
LG