رسائی کے لنکس

پیپلز پارٹی کی پہلی حکومت مخالف ریلی ’لاہور سے فیصل آباد تک‘


بلاول بھٹو زرداری (فائل فوٹو)
بلاول بھٹو زرداری (فائل فوٹو)

بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ان چار مطالبات کو 27 دسمبر 2016 تک تسلیم نا کیا گیا تو اُن کی جماعت حکومت مخالف تحریک چلائے گی۔

پاکستان میں حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف احتجاجی مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ 19 جنوری کو اس سلسلے میں پہلی ریلی لاہور سے فیصل آباد تک ہو گی۔

اُنھوں نے کہا کہ اس ریلی کی قیادت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔

’’یہ ریلی اب چلی ہے، اب یہ احتجاج شروع ہوا ہے۔ یہ (حکومت کے) طرز سیاست کا خاتمہ کر کے دم لے گا اور اپنے مطالبات منوا کر دم لیں گے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بلاول بھٹو زرداری 19 جنوری کو ہی کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے قائدین کا کہنا ہے کہ اُن کی جماعت کا احتجاج ملک بھر میں ہو گا۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت سے چار مطالبات کیے تھے جن میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا قیام، پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کے لیے پیپلز پارٹی کے تیار کردہ بل کی منظوری، چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق کل جماعتی کانفرنس میں کیے گئے فیصلوں کا نفاذ اور ملک کا کل وقتی وزیرخارجہ تعینات کرنا شامل ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر ان چار مطالبات کو 27 دسمبر 2016ء تک تسلیم نا کیا گیا تو اُن کی جماعت حکومت مخالف تحریک چلائے گی۔

پیپلز پارٹی کے احتجاج کی اس کال پر مسلم لیگ (ن) کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے البتہ حکمران جماعت کے عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ اس طرح کے احتجاج کا مقصد 2018ء کے عام انتخابات سے قبل پنجاب میں پیپلز پارٹی کو متحرک کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔

گزشتہ ماہ ہی پیپلز پارٹی کی مقتول رہنما بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اعلان کیا تھا کہ وہ اور اُن کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر موجودہ اسمبلی میں جائیں گے۔

XS
SM
MD
LG