رسائی کے لنکس

کراچی: بڑا انتخابی اپ سیٹ، بلاول لیاری سے ہار گئے


پاکستان کے عام انتخابات کا سب سے بڑا اپ سیٹ کراچی میں ہوا ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، پارٹی کے گڑھ لیاری سے شکست کھا گئے۔ حلقے سے تحریک انصاف کے عبدالشکور شاد کامیاب جبکہ پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر رہی۔

کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 247 سے کراچی جنوبی سے بلاول بھٹو زرداری کو اپنی جماعت کی روایتی نشست سے نسبتاً غیر معروف پی ٹی آئی امیدوار عبدالشکور شاد کے ہاتھوں بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تحریک انصاف کے امیدوار شکور شاد نے 52750 ووٹ حاصل کئے، جبکہ بلاول بھٹو زرداری کو 39325 ووٹ مل سکے۔ حیران کن طور پر 42345 ووٹ حاصل کرکے تحریک لبیک کے احمد خان دوسرے نمبر پر رہے، جبکہ بلاول بھٹو اس نشست پر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحریک انصاف نے کراچی میں صرف پیپلز پارٹی ہی کو نہیں بلکہ ایم کیو ایم کو بھی اپنے ہی گھر میں شکست کا مزہ چکھا دیا۔ تحریک انصاف کے امیدوار محمد اسلم عزیز آباد سے 75 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔ اسی نشست پر ایم کیو ایم کے شیخ صالح الدین صرف 48 ہزار ووٹ حاصل کرپائے۔

کراچی کے انتخابات میں کئی اہم برج الٹ گئے۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار اپنی دونوں نشستیں ہار بیٹھے۔ ایک نشست پر انہیں پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عامر لیاقت جبکہ دوسری سے پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عارف علوی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان این اے 243 کراچی شرقی سے 91358 ووٹ حاصل کر کے علی رضا عابدی کو باآسانی ہرانے میں کامیاب ہوگئے۔

کراچی میں گزشتہ تین دہائیوں سے بلاشرکت غیرے کامیاب ہونے والی ایم کیو ایم، کراچی سے اکثریت کھو بیٹھی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ملک کے سب سے بڑے شہر سے اب تک 21 میں سے 13 نشستیں حاصل کرچکی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے 2 نشستیں اور ایم کیو ایم پاکستان نے 2 نشستیں حاصل کیں۔

پاک سر زمین پارٹی قومی اور صوبائی اسمبلی کی ایک بھی نشست حاصل نہ کر سکی۔ پارٹی کے چئیرمین اور سابق ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال تینوں نشستوں سے ہار گئے۔ وہ قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست سے میدان میں اترے تھے۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بھی کراچی سے اپنی نشست پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کے ہاتھوں ہار گئے۔

قومی اسمبلی کی 21 میں سے 17 نشستوں کے نتائج جاری کئے جاچکے ہیں۔ جن میں سے پیپلز پارٹی دو، ایم کیو ایم دو جبکہ باقی 13 پی ٹی آئی نے حاصل کی ہیں۔

کراچی سے صوبائی اسمبلی کی 44 نشستوں میں سے 20 پی ٹی آئی، 12 ایم کیو ایم، 6 پیپلز پارٹی، تحریک لبیک پاکستان دو اور ایم ایم اے ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ جبکہ دو کے نتائج آنا باقی اور ایک پر انتخابات ملتوی کیا جاچکا ہے۔

سندھ سے قومی اسمبلی کی نشستوں میں پیپلز پارٹی کی نشستوں میں اس بار اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2013 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے سندھ سے قومی اسمبلی کی 35 نشستیں حاصل کی تھیں جو اب تک غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق 43 ہوچکی ہیں۔

سندھ سے اسی طرح پیپلز پارٹی کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2013 میں پیپلز پارٹی کی 63 جنرل نشستیں تھیں جو اب بڑھ کر 75 تک جاپہنچی ہیں۔ اس لحاظ سے پیپلز پارٹی ایک بار پھر تیسری مرتبہ سندھ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

XS
SM
MD
LG