رسائی کے لنکس

”حکومت اکیلے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کرسکتی“


وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اکیلے دہشت گردی،فرقہ واریت اور نسلی تفرقے کا خاتمہ نہیں کرسکتیں بلکہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں مذہبی رہنماؤں اور سول سوسائٹی سمیت تمام ریاستی اداروں کو مل کر ان چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔

یہ بات انھوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں سانحہ داتا دربار کے تناظر میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق نے وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ امن وامان کو خراب کرنے والے عناصر کو شکست دینے کے لیے اپنی کوششوں کو دگنا کریں اور معلومات کے بروقت تبادلے اور منظم اقدامات کو یقینی بنائیں۔

انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومت دہشت گردوں کے خلاف ایک قومی پالیسی تشکیل دینے کے لیے ایک جلد قومی کانفرنس طلب کر رہی ہے جس میں پارلیمان اورپارلیمان سے باہر تمام بڑی سیاسی جماعتیں شرکت کریں گی اور اپنی اپنی تجاویز پیش کریں گی۔

اس کانفرنس کے انعقاد کی تجویز مسلم لیگ ن کے سربراہ نوازشریف نے گذشتہ ہفتے لاہور میں داتا گنج بخش کے دربار پر یکے بعد دیگرے دو خودکش حملوں کے بعد پیش کی تھی جس میں 49افراد ہلاک اور 140کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ اس واقعے پر پورے ملک میں غصے اور تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ انھوں نے پوری قوم پر زور دیا کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف متحدہوجائیں جو مسلموں اور غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا کر بے گناہ شہریوں کو ہلاک کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخواہ میں کارروائی کے بعد دہشت گرد اب راہ فراہ اختیار کرکے شہری علاقوں میں کارروائیاں کررہے ہیں لیکن وزیراعظم کے مطابق ان کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریوں اور پاکستانی کشمیر کے وزیراعظم نے بھی شرکت کی۔

بعد میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ اجلاس میں قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی یعنی نیکٹا کو مئوثر بنانے کا فیصلہ ہوا ہے تاکہ ماضی کی 20سالہ پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے آئندہ کے لیے ایک جامع حکمت عملی بنائی جائے۔

XS
SM
MD
LG