رسائی کے لنکس

پاکستان شیعوں کو تحفظ فراہم کرے: ہیومن رائٹس واچ


گذشتہ مہینے مسلح افراد نے صوبہ بلوچستان میں بسوں سے اتارنے کے بعد 22 شیعوں کو گولیاں مار کر قتل کردیاتھا۔ جب کہ گذشتہ ہفتے ہزارہ نسل سے تعلق رکھنے والے آٹھ شیعہ ارکان کو کوئٹہ میں دو الگ واقعات میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ پاکستان کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شیعہ مسلمانوں کے تحقظ کے لیے ضروری اقدامات کرے جنہیں مذہبی انتہاپسند ہدف بنا کر ہلاک کررہے ہیں۔

گذشتہ مہینے ایک مہلک حملے میں مسلح افراد نے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں بسوں سے اتارنے کے بعد22 شیعوں کو گولیاں مار کر قتل کردیاتھا۔

جب کہ گذشتہ ہفتے ہزارہ نسل سے تعلق رکھنے والے آٹھ شیعہ ارکان کو کوئٹہ میں دو الگ واقعات میں ہلاک کردیا گیا۔

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا بورڈ کے ڈائریکٹر ایڈمز نے بدھ کے روز کہا کہ انتہاپسند تنظیموں کی جانب سے شیعوں پر حملوں کو روکنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں پاکستانی حکومت کی ناکامی ، ان واقعات سے اس کی لاتعلقی ظاہر کرتی ہے۔
نیویارک میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا کہناہے کہ اس سال اب تک ہدف بنا کر کیے گئے حملوں میں 320 شیعہ ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے اکثر کا تعلق بلوچستان، ساحلی شہر کراچی ، شمالی علاقے گلگت بلقستان اور شمال مغربی قبائلی علاقے سے تھا۔

ہیومن رائٹس واچ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کالعدم سنی عسکریت پسند تنظیمیں مثال کے طور پر لشکر جھنگوی اور پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں سے منسلک سنی انتہا پسند تنظیموں کے ارکان پاکستان بھر میں کھلے عام اپنی کارروائیاں کرتے پھر رہے ہیں ۔

پچھلے ہفتے پاکستان کی پولیس نے لشکر جھنگوی کے بانی ملک اسحاق کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والی تقریر کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہناہے کہ ملک اسحاق کی گرفتاری ایک اہم پیش رفت ہے اور پاکستان کے عدالتی نظام کے لیے ایک بڑے امتحان کا درجہ رکھتی ہے۔
XS
SM
MD
LG