رسائی کے لنکس

پاکستان: افغانستان میں کرونا وائرس کے باعث چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ


پاک افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں کرونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاک افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں کرونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستان نے افغانستان میں کرونا وائرس کے باعث حفاظتی اقدامات کے طور پر پیر سے سرحدی علاقے چمن کو ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چمن بارڈ ایک ہفتے تک بند رہے گا جب کہ پاک افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں کرونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ان حفاظتی اقدامات کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پارا چنار، طورخم، لنڈی کوتل اور جمرود کے اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کر دیے گئے ہیں۔

پاک افغان سرحد بابِ دوستی پر اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔ طورخم بارڈر پر میڈیکل چیک پوائنٹ قائم کیا گیا اور یہاں بھی افغانستان سے آنے والوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔

طورخم میں عملے کو ایمبولینس بھی فراہم کی گئی ہے جب کہ محکمہ صحت اور نیشنل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کا عملہ تھرمل اسکینرز کے ذریعے مریضوں کا معائنہ کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق افغانستان کے وزیرِ صحت فیروز الدین فیروز نے رواں ہفتے صوبے ہرات میں تین افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی تھی، جو حال ہی میں ایران کے سفر سے افغانستان واپس لوٹے تھے۔

یاد رہے کہ افغانستان کے صوبہ ہرات کی سرحد ایران سے ملتی ہے اور ایران بھی کرونا وائرس سے متاثرہ ملکوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اب تک 50 سے زائد ممالک کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں یورپ، مشرق وسطیٰ، اور ایشیائی ممالک شامل ہیں۔

افغانستان میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 24 فروری کو سامنے آیا تھا۔ ان کیسز کے سامنے آنے کے بعد پاکستان نے حفاظتی انتظامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG