رسائی کے لنکس

پاکستان کا تجارتی خسارہ 30 ارب ڈالر تک پہنچ گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 30 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے مطابق درآمدات اور برآمدات میں بڑھتا ہوا فرق گزشتہ جولائی سے لے کر اس سال مئی تک 29.99 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 42.1 فیصد یا 8.9 ارب ڈالر زیادہ ہے۔

گزشتہ سہ ماہی میں بھی درآمدات کی شرح انتہائی بلند رہی اور اس مد میں پانچ ارب ڈالر خرچ ہوئے اور بظاہر یہی وجہ ہے کہ تجارتی خسارہ قابو میں نہیں آ رہا۔

رواں مالی سال کے آغاز پر وفاقی وزیر خزانہ نے تجارتی خسارے کا ہدف ساڑھے بیس ارب ڈالر رکھا تھا لیکن اس کے برعکس سامنے آنے والے اعدادوشمار اس ہدف سے بھی ساڑھے نو ارب ڈالر زیادہ کے خسارے کو ظاہر کر رہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری سے درآمدی سامان نسبتاً سستا پڑتا ہے لیکن یہ تجارتی خسارے میں اضافے کا سبب بنا ہے۔

دوسری طرف رواں ماہ اختتام پذیر ہونے والے مالی سال کے دوران برآمدات 3.1 فیصد کمی کے ساتھ صرف 18.5 ارب ڈالر رہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 59 کروڑ دس لاکھ ڈالر سے کم ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے منگل کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر ہونے والی بحث کو سمیٹتے ہوئے بتایا کہ برآمدی شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ دیگر اقدام کیے جا رہے ہیں۔

ان کے بقول برآمد کنندگان کو زرِ اعانت بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG