رسائی کے لنکس

پاکستان کا اقوام متحدہ کی امن فوج میں کردار جاری رکھنے کا عزم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اب تک دنیا کے 23 ممالک میں اقوام متحدہ کے 41 مشنز کے لیے اپنے ایک لاکھ 60 ہزار اہلکار تعینات کر چکا ہے اور اس وقت بھی اقوام متحدہ کے مختلف امن مشنز کے لیے پاکستان کے 7500 اہلکار تعینات ہیں۔

پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن مشن میں اُس کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے جس کو نہیں بھولنا چاہیئے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق 24 اکتوبر کو جب دنیا اقوام متحدہ کے قیام کے ستر سال مکمل ہونے کا دن منا رہی ہے، ایسے وقت میں اس عالمی تنظیم کے امن مشن میں پاکستانی فوج کے کردار کو بھی یاد رکھا جانا چاہیئے۔

بیان کے مطابق اقوام متحدہ کی امن فوج کی تعیناتی کے مشن میں پاکستان کی شمولیت کا آغاز 1960ء میں ہوا، جب کانگو میں ایک آپریشن کے لیے پاکستان نے اپنا ایک دستہ بھیجا۔

فوج کے مطابق گزشتہ 55 سالوں میں پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے اپنے دستے بھیجنے والا ایک نمایاں ملک رہا ہے۔

بیان کے مطابق پاکستان اب تک دنیا کے 23 ممالک میں اقوام متحدہ کے 41 مشنز کے لیے اپنے ایک لاکھ 60 ہزار اہلکار تعینات کر چکا ہے اور کئی سالوں تک اقوم متحدہ کی امن فوج میں شامل دستوں میں پاکستانی اہلکاروں کی تعداد سب سے زیادہ رہی۔

اس وقت بھی اقوام متحدہ کے مختلف امن مشنز کے لیے پاکستان کے 7500 اہلکار تعینات ہیں۔ فوج کے مطابق امن مشن میں شامل پاکستان کے 144 جوان اور 23 افسر ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اتنی ہی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔

دریں اثناء پاکستان کے صدر ممنون حسین نے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر پاکستان بھی اس خوشی میں شریک ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ دن اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ بہترین ذریعہ ہے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں دیرپا امن اور ترقی کے لیے اس مسئلے کا حل ضروری ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے دوران بھی دیگر اُمور کے علاوہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کشمیر کے مسئلے کے حل پر زور دیا گیا۔

وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے کشمیر کے مسئلے کا جلد حل چاہتا ہے۔

اقوام متحدہ کے بانیوں نے ستر سال قبل دنیا کو ایک اور جنگ سے بچانے کے لیے اس ادارے کی بنیاد رکھی تھی۔

اقوام متحدہ جنگ اور قدرتی آفات کے متاثرین کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے کے علاوہ تنازعات کو روکنے اور انہیں حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG