رسائی کے لنکس

قیام امن میں پاکستانی کردار، اقوام متحدہ کی تعریف


سکریٹری خارجہ، اعزاز احمد چودھری نے کہا ہے کہ عالمی امن کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ بنانے کی وجہ سے، پاکستان عالمی ادارے کے لیے فوجی خدمات فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے

اقوام متحدہ نے اعلیٰ ترین سطح پر عالمی امن کے لئے پاکستانی امن کاروں کی جانب سے پیش کی گئی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔

قیام امن کے عالمی دن کے موقع پر پاکستانی مشن نیویارک میں ’پیس کیپرز‘ کے عنوان پر نمائش منعقد ہوئی۔ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل، جین ایلیسن نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن کار مشن کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔

بقول اُن کے، اس عالمی ادارے کے قیام سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی فوجی خدمات انجام دے چکے ہیں، جن میں سے سینکڑوں کو اپنی جانوں کی قربانی بھی دینا پڑی تھی۔
تقریب میں دنیا کے سات مختلف ممالک میں یو این پیس کیپر کی حثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے پاکستانی فوجیوں کی تصویری نمائش بھی کی تھی جس کو حاضرین نے سراہا۔

اس موقع پر خطاب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستانی فوجی نہ صرف دنیا میں امن کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں، بلکہ انھوں نےان مقامات پر سماجی اور ترقیاتی منصوبوں میں بھی اپنا حصہ ادا کیا ہے۔

انھوں نے یاد دلایا کہ اس سال کے دوران پانچ پاکستانی فوجیوں نےامن مشن میں اپنی جانیں قربان کی ہیں، جن کا اعتراف سکریٹری جنرل بان کی مون نے انھیں ایوارڈ کی شکل میں خراج عقیدت پیش کرکے کیا۔

تقریب سے خطاب میں پاکستانی سکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ ’پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، جس نے جنگ سے بچاؤ کے لئے جو ایٹمی اثاثے بنائے ہیں ان کی حفاظت اس طرح کر رہا ہے کہ پوری دنیا اس کی متعرف ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ عالمی امن کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ بنانے کی وجہ سے پاکستان عالمی ادارے کو فوجی خدمات فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔

تقریب میں ’پیس کپنگ مشن‘ میں پاکستانی فوجیوں کی خدمات کے اظہار کے طور پر، ایک تصویری نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا، جسے خوب سراہا گیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں سفارتکار اور اقوام متحدہ کے حکام بھی موجود تھے۔

XS
SM
MD
LG