رسائی کے لنکس

توقع ہے امریکی خدشات کا بھی احترام کیا جائے گا، اوباما


پاکستانی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات سیول میں ہوئی
پاکستانی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات سیول میں ہوئی

امریکہ کے صدر براک اوباما نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ مہینوں میں پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات تناؤ کا شکار رہے ہیں اور دونوں ملکوں کو اس شراکت کی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بات انھوں نےجنوبی کوریا کی میزبانی میں جوہری تحفظ کے سربراہ اجلاس کے موقع پر سیول میں منگل کو پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ہونے والی ملاقات سے قبل صحافیوں سے مختصر گفتگو میں کہی۔

صدر اوباما نے کہا کہ وہ پاکستانی پارلیمان میں پاک امریکہ تعلقات پر نظرثانی کے عمل کا خیر مقدم کرتے ہیں کیوں کہ دونوں ملک دہشت گردی کا خاتمہ اور اقتصادی ترقی چاہتے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ ان معاملات پر بلا تکلف، تعمیری اور شفاف انداز میں مذاکرات دونوں ملکوں کے لیے بہت اہم ہیں۔

صدر اوباما نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ پارلیمان میں نظر ثانی کے عمل میں متوازن سوچ اپنائی جائے گی جس میں پاکستان کی خود مختاری کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی اور امریکہ پر دہشت گرد حملہ کرنے والوں کے حوالے سے امریکی خدشات کا بھی احترام کیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ کی طرح پاکستان بھی افغانستان میں سیاسی مفاہمت کے عمل کی حمایت کرتا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان بن روڈز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جانب سے بات چیت میں خوش آئندہ پیش رفت ہوئی ہے کیوں کہ طرفین کو براہ راست ایک دوسرے کا موقف جاننے کا موقع ملا ہے۔

XS
SM
MD
LG