رسائی کے لنکس

امریکی کمانڈر کی جنرل قمر باجوہ سے ملاقات


فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری بیان کے مطابق افغانستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں اور اُس کے بعد سامنے آنے والے ردعمل کے تناظر میں پاکستانی فوج کے سربراہ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ الزام تراشی امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔

امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے پیر کو راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے اُمور خاص طور پر افغانستان میں سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری بیان کے مطابق افغانستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں اور اُس کے بعد سامنے آنے والے ردعمل کے تناظر میں پاکستانی فوج کے سربراہ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ الزام تراشی امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر سلامتی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے افغانستان اور امریکہ کی زیر قیادت ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کو بھی دہرایا۔

اُنھوں نے اس ضمن میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

بیان کے مطابق جنرل جوزف نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، افغانستان میں امن و استحکام کے لیے تمام فریقوں کے درمیان مسلسل اور بامعنی رابطوں پر بھی زور دیا۔

جنرل قمر باجوہ نے ملاقات میں دہشت گردی اور علاقائی استحکام کے سلسلے میں پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان افغانوں کی زیرقیادت امن و مصالحت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

اُنھوں نے امریکی کمانڈر کو بتایا کہ پاکستان نے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی اور پاکستان میں ایسی کوئی پناہ گاہ نہیں ہے جو افغانستان کے خلاف استعمال ہوتی ہوں۔

جنرل جوزف نے افغانستان میں امن و مصالحت کے بارے میں پاکستانی فوج کے سربراہ کے موقف کی تائید کی۔

اس سے قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچپسی کے دوطرفہ اُمور پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ اتوار کو پاکستانی فوج کے سربراہ نے افغان صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے بھی کہا تھا کہ الزام تراشی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG