رسائی کے لنکس

پاکستان: پسند کی شادی پر صبا کو جان کا خطرہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صبا مقصود نے چند روز قبل اپنی مرضی سے شادی کی تھی جس پر جمعرات کو اس کے گھر والوں نے اسے گولیاں مار کر ایک نہر میں پھینک دیا تھا۔

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں پسند کی شادی کرنے پر گھر والوں کی طرف سے قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے والی لڑکی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسے قتل کر دیا جائے گا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ صبا مقصود نے چند روز قبل اپنی مرضی سے شادی کی تھی جس پر جمعرات کو اس کے گھر والوں نے اسے گولیاں مار کر ایک نہر میں پھینک دیا تھا۔

وہ اب اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس نے خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسے پولیس نے سکیورٹی فراہم کر رکھی ہے لیکن "مجھے ڈر ہے کہ میرے اہل خانہ مجھے اور میرے شوہر کو پھر سے جان سے مارنے کی کوشش کریں گے۔‘‘

صبا نے کہا کہ "میں پنجاب کے وزیراعلیٰ اور دیگر حکام سے درخواست کرتی ہوں کہ اس حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہمارے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔"

پولیس کے مطابق صبا کو اس کے والد، چچا، بھائی اور ایک رشتے دار خاتون نے گولیاں مار کر حافظ آباد کے قریب ایک نہر میں پھینک دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

کچھ دیر بعد لڑکی نے ہوش میں آنے کے بعد خود کو نہر سے نکالا اور وہاں سے گزرنے والے دو لوگوں نے اس کی مدد کی۔

پولیس کے مطابق صبا کو اسپتال کے نجی کمرے میں منتقل کر کے وہاں ایک خاتون اور ایک مرد پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ صبا کے والدین کے گھر پر پولیس نے چھاپا بھی مارا لیکن وہاں کوئی موجود نہیں تھا اور بظاہر یہ لوگ روپوش ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں پسند کی شادی پر خواتین کے قتل یا انھیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کوئی نئی بات نہیں۔

گزشہ ماہ ہی لاہور میں عدالت عالیہ کے باہر پسند کی شادی کرنے والی فرزانہ نامی خاتون کو اس کے گھر والوں نے اینٹیں مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید مذمت کی گئی۔

انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک ہزار کے لگ بھگ خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔ مبصرین کے بقول قتل کے واقعات کے اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے واقعات منظر عام پر ہی نہیں آتے۔

ادھر ایک روز قبل ہی پاکستان علما کونسل نے ایک فتویٰ بھی جاری کیا جس میں غیرت کے نام پر قتل کو اسلام کے منافی قرار دیا گیا۔
XS
SM
MD
LG