پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان لاہور میں کھیلے جا رہے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں آسٹریلیا کی ٹیم 391 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ دوسرے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 90 رنز بنا لیے ہیں۔
عبداللہ شفیق 45 جب کہ اظہر علی 30 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔ پاکستان کو واحد نقصان امام الحق کی صورت میں اُٹھانا پڑا جو 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اُنہیں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
میچ کے دوسرے روز آسٹریلیا نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز سے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو کیمرون گرین اور وکٹ کیپر ایلکس کیری نے شان دار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کا اسکور 341 رنز تک پہنچا دیا۔
لیکن ایلکس کیری اسپنر نعمان علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے تو آسٹریلیا کے بیٹنگ لائن اپ میں دراڑ پڑنے لگی۔ مجموعی اسکور جب 353 ہوا تو کیمرون گرین نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
ایلکس کیری 67 جب کہ کیمرون گرین 79 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک نے آسٹریلوی اننگز کو کچھ آگے بڑھایا، لیکن پاکستان بالرز کی نپی تلی پالنگ کے سامنے زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکے۔
آسٹریلیا کا اسکور جب سات وکٹوں کے نقصان پر 369 ہوا تو مچل اسٹارک کو شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کر دیا، وہ اسپنر نعمان علی کو کیچ تھما بیٹھے۔ نیتھن لائن کو نسیم شاہ جب کہ لیگ اسپنر مچل سوئپسن کو شاہین شاہ آفریدی نے بولڈ کیا۔ پیٹ کمنز 11 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
نسیم شاہ نے 31 اوورز میں 58 رنز دے کر چار، شاہین شاہ آفریدی نے 24.3 اوورز میں 79 رنز دے کر چار جب کہ نعمان علی اور ساجد خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ حسن علی پہلی اننگز میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے اوپننگ اور مڈل آرڈر بلے بازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن کوئی بھی بلے باز سینچری اسکور نہ کر سکا۔ اسٹیو اسمتھ 59، عثمان خواجہ 91، الیکس کیری 67، کیمرون گرین 79 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا یہ آخری میچ ہے، اس سے قبل راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے تھے۔