رسائی کے لنکس

باکس آفس رپورٹ: عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلمیں کتنی کامیاب ہوئیں؟


عیدالاضحیٰ کو پاکستانی فلموں کے لیے سال کا سب سے کامیاب وقت سمجھا جاتا ہے کیوں کہ ماضی میں بھی پاکستان کی سب سے کامیاب فلمیں اسی موقع پر ریلیز ہوئیں۔ رواں برس بھی عیدالاضحیٰ پر تین فلمیں سنیما گھروں کی زینت بنیں۔

اس عید پر فہد مصطفیٰ اور ماہرہ خان کی فلم 'قائدِاعظم زندہ باد' کے ساتھ ہمایوں سعید اور مہوش حیات کی فلم 'لندن نہیں جاؤں گا' ریلیز ہوئی۔ ایک اور فلم 'لفنگے' بھی ریلیز ہوئی لیکن وہ باکس آفس پر خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی۔

پاکستان میں باکس آفس کی رپورٹ دینے والی مستند ویب سائٹ 'باکس آفس ڈیٹیل' کے مطابق 'لندن نہیں جاؤں گا'نے پاکستان بھر سے پہلے آٹھ دنوں میں 16.5 کروڑ روپے کا بزنس کیاجو کرونا وبا کے بعد کسی بھی پاکستانی فلم کا عید کے موقع پر کیا جانے والا سب سے زیادہ بزنس ہے۔

اسی ویب سائٹ کے مطابق 'قائدِاعظم زندہ باد' نے آٹھ دنوں کے دوران 10 کروڑ روپے کا بزنس کرکے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔

باکس آفس پر یہ نمبرز اس لیے بھی غیر معمولی ہیں کیوں کہ رواں برس عید الاضحیٰ کے موقع پر پاکستان بھر میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری تھا۔ جس کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج رہا اور کئی شہروں میں سنیما گھر بھی بند کرنا پڑے۔

جولائی کے آغاز میں پہلے دبئی اور رواں ہفتے امریکہ کے شہر ہیوسٹن میں یکے بعد دیگرے 'لندن نہیں جاؤں گا' اور 'قائدِاعظم زندہ باد' کا کامیاب پریمئیر ہوا۔اس سے قبل کسی بھی پاکستانی فلم کا پریمئیر یا تو کراچی اور لاہور میں ہوتا تھا۔ جس کے بعد فلم کی کاسٹ دوسرے ممالک میں جاکر اس کی تشہیر کرتی تھی لیکن دبئی سے فلم کا آغاز کرنے سے دونوں فلموں کو فائدہ ہوا۔

دونوں فلموں کی ریلیز صرف پاکستان ، متحدہ عرب امارات اور امریکہ تک ہی محدود نہیں بلکہ اسے سعودی عرب، انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک میں بھی ریلیز کے لیے پیش کیا گیا۔

'اے آر وائی فلمز 'کے مطابق 'لندن نہیں جاؤں گا' کا پاکستان اور پاکستان سے باہر کا مجموعی بزنس 26 کروڑ روپے بنتا ہے جب کہ 'قائدِاعظم زندہ باد' بنانے والے 'فلم والا پکچرز' کے مطابق ان کی فلم دنیا بھر میں 20 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کرچکی ہے۔

کون کون سی پاکستانی فلمیں دنیا بھر سے 40 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کرچکی ہیں؟

پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ سب سے کامیاب فلم کا ریکارڈ آج بھی 'جوانی پھر نہیں آنی ٹو' کے پاس ہے جس نے سن 2018 میں مجموعی طور پر 70 کروڑ روپے کمائے تھے۔ دوسرے نمبر پر سن 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم 'پنجاب نہیں جاؤں گی' ہے جس نے دنیا بھر میں تقریباً 52 کروڑ روپے کا بزنس کیا تھا۔

تیسرے اور چوتھے نمبر پر علی ظفر کی فلم 'طیفا ان ٹربل' اور ہمایوں سعید کی 'جوانی پھر نہیں آنی' شامل ہے جس نے دنیا بھر سے 50، 50 کروڑ روپے کے لگ بھگ بزنس کیا تھا۔

کامیاب ترین پاکستانی فلموں میں حمزہ علی عباسی اور ہانیہ عامر کی فلم 'پرواز ہے جنون' پانچویں، اینی میٹڈ فلم 'دی ڈونکی کنگ' چھٹے اور ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کی 'بن روئے' ساتویں نمبر پر ہے جنہوں نے 40 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس فہرست میں شامل 'طیفا ان ٹربل' اور 'دی ڈونکی کنگ' کے علاوہ تمام ہی فلمیں عید الاضحٰی کے موقع پر ریلیز کی گئی تھیں۔

'قائدِاعظم زندہ باد' اور 'لندن نہیں جاؤں گا' کو کیوں پسند کیا جا رہاہے؟

ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضا علی میرزا کی فلم 'قائدِ اعظم زندہ باد' کی کہانی انسپکٹر گلاب مغل (فہد مصطفی) کے گرد گھومتی ہے جو جیہ (ماہرہ خان) سے ملاقات اور اپنے والد (محمد قوی خان) کی ڈانٹ کے بعد خود کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔

اس فلم کے ذریعے شائقین کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ کیے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔'قائدِ اعظم زندہ باد' میں فہد مصطفی ٰ اور ماہرہ خان کی جوڑی کو بے حد پسند کیا گیا۔

فلم کی سب سے خاص بات اس کے اسٹنٹ ہیں جو فہد مصطفیٰ نے خود انجام دیے ہیں۔ اس سھے قبل ایسے اسٹنٹ صرف علی ظفر کی فلم 'طیفا ان ٹربل' میں نظر آئے تھے۔ فلم کے آغاز میں فہد مصطفیٰ کی ایک گودام میں فائٹ اور آخر میں موٹر سائیکل سے جہاز پر جمپ پر شائقین نے انہیں خوب داد دی۔

'قائدِ اعظم زندہ باد میں ایسا فہد مصطفیٰ ہے جسے میں نے بھی نہیں دیکھا'
please wait

No media source currently available

0:00 0:11:29 0:00

دوسری جانب 'لندن نہیں جاؤں گا' کی ہدایت ندیم بیگ نے دی ہیں جس کی کہانی بہاولپور کے ایک گھرانے کے گرد گھومتی ہے جس کی بیٹی کو اس سے شادی کا خواہش مند نوجوان شادی نہ ہونے کے بعد غیرت کے نام پر مار ڈالتا ہے۔

فلم کا اسکرپٹ خلیل الرحمان قمر نے تحریر کیا ہے جب کہ اس میں ہمایوں سعید، مہوش حیات، کبریٰ خان، سہیل احمد، صبا فیصل، صبا حمید، گوہر رشید، واسع چوہدری اور عفت عمر نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

فلم کی عکس بندی بہاولپور اور لندن میں ہوئی ہے۔ چند مبصرین کے مطابق اس کی کہانی میں کئی جھول تھے۔ بعض ناقدین نے اسے خلیل الرحمان قمر اور ندیم بیگ کی سب سے کمزور فلم بھی قرار دیا ہے۔

عید الاضحٰی پر ریلیز ہونے والی ہارر کامیڈی فلم'لفنگے' سنیما میں کیوں نہیں چلی؟

عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونےوالی تیسری فلم 'لفنگے' ریلیز سے پہلے ہی مشکلات کا شکار ہوگئی تھی۔پہلے تو فلم میں استعمال ہونے والے ذومعنی جملوں کی وجہ سے کسی بھی سینسر بورڈ نے فلم کو سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کیا تھا۔ بعد ازاں فلم کے ڈائیلاگ بدلنے اور دورانیہ کم کرنے پر اسے '18 سال سے زائدافراد ' کے لیے دکھائے جانے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

فلم کی کاسٹ میں اداکار سمیع خان، سلیم معراج ، سلمان ثاقب مانی، مبین گبول اور نازش جہانگیر نے اداکاری کی ہے۔ جب کہ اس کی ہدایت عبدالخالق خان نے دیں۔فلم کے پروڈیوسر طارق حبیب رند نے فلم میں بہروز سبزواری، گلِ رعنا، عدنان شاہ ٹیپو، اختر حسنین اور وقار علی گودھرا کے ہمراہ اداکاری بھی کی۔

دس جولائی کو ریلیز ہونے والی فلم 'لفنگے' نے اب تک پورے پاکستان سے صرف 75 لاکھ روپے کا بزنس کیا ہے۔

لیکن سن 2017 میں ریلیز ہونے والی تیلوگو فلم 'اناندو براہما ' کا چربہ ہونے کی وجہ سے یہ ہارر کامیڈی وہ کامیابی نہ حاصل کرسکی جس کی انہیں توقع تھی۔

جنوبی بھارت میں بننے والی فلم میں بالی وڈ اداکارہ تاپسی پنوں نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور اس نے دنیا بھر سے 15 کروڑ بھارتی روپے کا بزنس کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG