رسائی کے لنکس

پیرس کی کرسمس وانس مارکیٹ


پیرس کی کرسمس وانس مارکیٹ
پیرس کی کرسمس وانس مارکیٹ

پیرس کی وانس مارکیٹ لگ بھگ 60 سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ اور اب یہ مارکیٹ اتنی مقبول ہے کہ مختلف شعبوں کی اعلیٰ شخصیات سے لے کر دنیا بھر کے سیاح تک یہاں کھچے چلے آتے ہیں۔

کرسمس کی تعطیل پر پیرس میں عوام کے لیے گرجا گھروں اور بیکریوں کے علاوہ صرف ایک ہی چیز کھلتی ہے اور وہ ہے وانس کا پرانی چیزوں کا روایتی بازار۔ یہ بازار اس بار ایسے میں بھی کھلا رہا جب شدید ترین سردی نے یورپ میں معمولات زندگی کو درہم برہم کرکے رکھا ہوا تھا۔

کرسمس کی صبح وانس کی پرانی چیزوں کی مارکیٹ کا آغاز کچھ نہیں تھا۔ اگرچہ سورج چمک رہاتھا لیکن سرد ہوائیں جسم کو جھید رہی تھیں۔ شدید موسم بھی مستقل مزاج دکانداروں اور گاہکوں کو مارکیٹ میں آنے سے روکنے میں ناکام رہا۔

فرانسکوس شیورس اپنے اسٹال پر پینٹگز اور جیولری کی فروخت کے لیے کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج کرسمس کی صبح کاروبار کے لیے اچھی نہیں۔ اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ یورپ میں جاری اقتصادی بحران کے باعث اکثر لوگ پرانی چیزوں پر اپنی رقم خرچ کرنا نہیں چاہتے۔

اور جو ایسا کرناچاہتے ہیں یہ مارکیٹ ان کے لیے جنت کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہزاروں ڈالر مالیت کی پیٹنگز سے لے کر پلاسٹک کی پرانی گڑیا تک، یہاں ہر چیز سیل پر ہے ۔اس مارکیٹ میں استعمال شدہ کپڑے چند ڈالروں کے عوض خریدے جاسکتے ہیں۔ پیرس کے ایک شہری فرانسکوس مارٹن کے مطابق پرانی چیزوں کی وانس مارکیٹ یہاں کی روایت کا ایک حصہ بن چکی ہے۔

مارٹن کا کہنا ہے کہ وہ ہرہفتے وینس جاتاہے۔اب وہ کسی خاص چیز کی تلاش نہیں میں نہیں آیاتھا، لیکن اسے جو چیزملی ہے اس پر وہ بہت خوش ہے اور وہ ہے ایک ڈیزائنر جیکٹ ، جس کی یہاں قیمت صرف دس یورو ہے یعنی تقریبا13 ڈالر۔

پرانی چیزوں کی مارکیٹیں جنہیں Flea یعنی پسو مارکیٹ کہاجاتاہے، فرانس کی ایک پرانی روایت ہے۔ یہ لفظ کہاں سے آیا، کوئی نہیں جانتا، تاہم کچھ لوگوں کا کہناہے کہ غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ پرانی چیزیں بیچنے والے دکاندار اور ان کی چیزوں میں عموماً پسو ہوتے تھے اس لیے ان مارکیٹوں کو پسو یعنی Flea markets کہا جانے لگا۔

پیرس کی وانس مارکیٹ لگ بھگ 60 سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ اور اب یہ مارکیٹ اتنی مقبول ہے کہ مختلف شعبوں کی اعلیٰ شخصیات سے لے کر دنیا بھر کے سیاح تک یہاں کھچے چلے آتے ہیں۔ اس مارکیٹ کے زیادہ تر مستقل گاہک ٹارچیں روش کیے سورج طلوع ہونے سے پہلے ہی یہاں پہنچ جاتے ہیں تاکہ کوئی ان سے پہلے ان کی پسندکی چیز نہ لے اڑے۔

فرانس کی سیاحت پر آنے والے سین فرانسسکو، میتھیو اور سالین یہاں صبح سویرے ہی پہنچ گئے تھے۔ میتھیو کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام عجائب گھر بند تھے۔ اور ہمیں پتا تھا کہ یہاں ایک ایسی مارکیٹ ہے جو بہت شہرت رکھتی ہے۔ اور ہم میں چیزوں کی خرید پر بحث مباحثہ ہوتا رہا۔

میتھو نے ایک دکاندار کرسٹین فورگٹ سے 70 ڈالر میں ایک پینٹنگ خریدی۔ فورگٹ آرٹ اور موسیقی کے آلات فروخت کرتا ہے۔ اس نے لگ بھگ 20 سال پہلے یہاں اپنا کاروبار شروع کیا تھا۔ وہ خوشگوار موڈ میں تھا۔

ان کا کہناتھاکہ اس مارکیٹ میں خرید و فروخت کسی مہم جوئی سے کم نہیں۔ آپ کو یہ علم نہیں ہوتا کہ کس وقت آپ کو کیا مل جائے۔ یہ ایک چھوٹی پینٹنگ یا ایک کتاب بھی ہوسکتی ہے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ ایک چیز یقینی ہے ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ یہاں سے آپ خالی ہاتھ واپس جائیں۔

XS
SM
MD
LG