رسائی کے لنکس

میچ فکسنگ میں ملوث نہیں، رانا نوید الحسن اور کامران اکمل کی تردید


پاکستانی کرکٹ ٹیم اور بورڈ کے حکام نے اس الزام کو مسترد کیا ہے کہ آئی سی سی نے جن دو کھلاڑیوں کے خلاف سٹے بازی میں ملوث ہونے کے ثبوت پاکستان کرکٹ بورڈ کو فراہم کیے ہیں وہ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر کامران اکمل اور آل راونڈر رانا نوید الحسن ہیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے بھی ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتےہوئے کہا ہے کہ انھوں نے’’ ہمیشہ صاف ستھری کرکٹ‘‘ کھیلی ہےاور وہ کبھی ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے با اعتماد ذرائع نے ہفتے کو وی او اے کو بتایا تھا کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو وکٹ کیپر کامران اکمل اور باؤلر رانا نوید الحسن کے بارے میں مبینہ سٹے بازی میں ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کیے ہیںااور ان الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

آئی سی سی کے ایک ترجمان نےمیڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ عالمی تنظیم نے پاکیستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ میچ فکسنگ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ نہیں کیا ہے۔

لیکن ان کا یہ بیان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ کی طرف سے جمعہ کوپریس کانفرنس میں کیے گئے اس دعوے کی نفی کرتا ہے جس میں انھوں نے واضح طور پر یہ کہا تھا کہ آئی سی سی کے صدر نے خود انھیں دو پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف سٹے بازی میں ملوث ہونے کے’’ٹھوس شواہد‘ فراہم کیے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB)کے ایک عہدیدارنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرکہا ہے کہ اگرچہ کامران اکمل اور رانا نوید کے نام ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے اعلان کردہ 30ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل ہیں تاہم انھیں حتمی 15رکنی فہرست میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

حالیہ دورہ آسٹریلیا میں مسلسل کیچ گرانے اور رن آؤٹ کے مواقع ضائع کرنے پر وکٹ کیپر کامران اکمل کی کارکردگی پر ہرجانب سے تنقید کی جارہی تھی۔ ان دونون کھلاڑیوں کو حال ہی میں دبئی میں انگلستان کے خلاف منعقدہ ٹونٹی ٹونٹی سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے قریبی ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ چونکہ کامران اکمل کے خلاف میچ فکسنگ کے الزامات ہیں لہذا یہی وجہ ہے کہ ٹونٹی ٹونٹی عالمی کپ کے 30ممکنہ کھلاڑیوں میں سرفراز احمدکے ساتھ ذوالقرنین حیدر کو بھی اضافی وکٹ کیپر کی حیثیت سے شامل رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعے کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین اعجاز بٹ نے ایک اخباری کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ عالمی تنظیم نے پاکستان کے دو کھلاڑیوں کے خلاف سٹے بازی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت فراہم کیےہیں۔

صحافیوں کے مسلسل اصرار کے باوجود اعجازبٹ نے دونوں کھلاڑیوں کے نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ماضی میں سٹے بازی میں ملوث ہونے پر پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک اور عطاالرحمن پر تاحیات پابندی لگادی گئی تھی جب کہ بعض کھلاڑیوں پر مالی جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG