رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ ایشیائی سربراہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے: پینس


آسیان کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کے بعد، پینس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ آسیان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی، تاکہ ’’جنوبی بحیرہٴ چین میں امن اور استحکام کو فروغ دیا جاسکے‘‘، اور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ علاقے میں ’’بغیر کسی رکاوٹ کے تجارت جاری رہ سکے‘‘

امریکی نائب صدر مائیک پینس نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اس بات کا اعلان کیا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نومبر میں ایشیا میں منعقد ہونے والے تین سربراہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔

پینس، جو اِن دِنوں ایشیا کے 10 روزہ دورے کے دوران انڈونیشیا میں ہیں، کہا ہے کہ ٹرمپ امریکہ میں منعقدہ جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں (آسیان) کے اجلاس؛ فلپائن میں ہونے والی مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس اور ویتنام میں منعقد ہونے والے ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون (اپیک) سربراہ جلاس میں شرکت کریں گے۔

آسیان کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کے بعد، پینس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ آسیان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی، تاکہ ’’جنوبی بحیرہٴ چین میں امن اور استحکام کو فروغ دیا جاسکے‘‘، اور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ علاقے میں ’’بغیر کسی رکاوٹ کے تجارت جاری رہ سکے‘‘۔

جنوبی بحیرہٴ چین میں تنازعات کے حل کے لیے جنوب مشرقی ایشیائی ملک طویل مدتی سمجھوتے کے حصول کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ایسے میں جب چین اپنا علاقائی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، خطے کو نئے چیلنجوں کا سامنا ہے؛ خاص طور پر اِن دِنوں جب ایشیا سے متعلق امریکہ کی موجودہ پالیسی کوریا کے جزیرے پر بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے پر مرتکز ہیں۔

پینس نے انڈونیشیا کو سراہا جو، بقول اُن کے، ’’معتدل اسلامی روایات‘‘ پر عمل پیرا ہے، جب اُن کی صدر جوکو وڈوڈو سے بھی ملاقات ہوئی۔

پینس نے کہا ہے کہ ’’دنیا کی دوسری اور تیسری سب سے بڑی جمہوریتوں کے طور پر، ہمارے ملک متعدد مشترک اقدار رکھتے ہیں، جِن میں آزادی، قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق اور مذہبی تنوع شامل ہے۔ امریکہ کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ انڈونیشیا کے ساتھ ساجھے داری میں شریک ہے، تاکہ اِن اقدار کو فروغ دیا جا سکے اور اِنھیں تحفظ دیا جا سکے‘‘۔

XS
SM
MD
LG