پندرہ برس قبل امریکی وزارتِ دفاع پر حملہ ہوا۔ امریکین ایئرلائنز کی پرواز 77 کو ہائی جیک کیا گیا اور پینٹاگان سے ٹکرایا گیا، جس کے تمام مسافر اور عمارت میں کام کرنے والے 125 افراد ہلاک ہوئے۔
آج 9/11 پینٹاگان میموریل اُس مقام پر کھڑا ہے جہاں طیارہ عمارت سے آ لگا۔ یادگار جان دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کر رہا ہے، جن حملوں نے دنیا کو ہمیشہ کے لیے تبدیل کر دیا۔
جامی مکنٹائر 'دِی واشنگٹن اگزیمنر' کے سینئر دفاعی مصنف ہیں۔ وہ حملوں کے وقت 'سی این این' کے نمائندے تھے اور پینٹاگان میں کام کر رہے تھے۔ میموریل کے پاس 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے، اُنھوں نے اِس مقام کو ''مقدس جگہ'' قرار دیا۔
مکنٹائر نے کہا کہ ''11 ستمبر کو میں یہاں کھڑا تھا۔ میں بچ گیا، یہ میری زندگی کا بیان سے باہر لمحہ تھا''۔
حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ڈیوڈ لیچاک بھی تھے، جو ایک سولین تھے جو امریکی فوج میں ملازمت کرتے تھے۔ اُس وقت اس عمارت کی آرائش و تزئین کا کام جاری تھا، اور وہ عمارت کے اندر اور باہر آ جا رہے تھے۔
اُن کے بھائی، جیمز لیچاک 'پینٹاگان میموریل فنڈ' کے سربراہ ہیں۔ اُنھوں نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ ''مجھے معلوم نہیں تھا کہ 'ڈیو' عمارت میں تھے۔ میں سمجھ رہا تھا کہ وہ عمارت کے اندر نہیں ہیں۔''
لیچاک نے بتایا کہ پینٹاگان سے تین کلومیٹر دور اُن کا گھر تھا، جہاں محسوس کیا گیا کہ اُن کے گھر کی کھڑکیاں لرز رہی تھیں۔ ٹیلی ویژن پر نیویارک میں 'ٹون ٹاورز' حملے کی فٹیج آرہی تھی، اور یہ اندازہ نہیں تھا کہ پیٹاگان کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
گھنٹے گزرے۔ دِن گزرے۔ ڈیوڈ لیچاک کی جانب سےکئی دِن تک رابطہ نہ ہونے پر اُن کا گمان حقیقت میں بدلا۔ وہ اُس روز پینٹاگان گئے تھے اور حملے میں نہیں بچ پائے۔ اُنھوں نے پیچھے ایک بیوہ، لوری اور دو بچے، نو برس کے زیچ اور سات سال کی جینی غمزدہ چھوڑی۔
یادگار تعمیر کرنے کا کام حملے کے چند ہی ہفتوں بعد شروع ہوا۔
لیچاک نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ نے کچھ دِن پینٹاگان کے ساتھ کام کیا، تاکہ حملے کے مقام کے قریب ایک قطع زمین حاصل کیا جائے۔
کئی برس تک رقوم اکٹھی کی جاتی رہیں، اور پھر یادگار کا ڈزائن تیار ہوا اور عمارت کی تعمیر شروع ہوئی۔
اِس یادگار کو 11 ستمبر 2008ء میں عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا۔ نیشنل 9/11پیٹاگان میموریل پہلا میموریل تھا جس کا سب سے پہلے افتتاح ہوا۔
حالانکہ یہ امریکی فوج کے صدر دفتر سے چند ہی قدم کے فاصلے پر واقع ہے، یہ عام پبلک کے لیے کھلا ہوا ہے، 24 گھنٹے، سال کے 365 دِن۔