رسائی کے لنکس

پی ایس ایل کے فائنل میں ملتان سلطانز کے مدِ مقابل کون ہو گا؟ شائقین کو بے صبری سے انتظار


پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں ایونٹ میں دو مرتبہ مدِ مقابل آئیں اور ایک ایک میچ میں کامیابی حاصل کی۔
پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں ایونٹ میں دو مرتبہ مدِ مقابل آئیں اور ایک ایک میچ میں کامیابی حاصل کی۔

پاکستان سپر لیگ کا آٹھواں سیزن سنسنی خیز مقابلوں کے بعد اختتام کے قریب ہے اور اب صرف فائنل میں پہنچنی والی ایک ٹیم کا انتظار ہے۔

دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں جمعے کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ایونٹ کے دوسرے ایلی منیٹر میں مدِ مقابل ہوں گی۔ ہارنے والی ٹیم ایونٹ سے باہر ہو جائے گی جب کہ جیتنے والی ٹیم ملتان سطانز کے خلاف فائنل کھیلے گی۔

شائقین کو انتظار ہے کہ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز میں سے وہ کون سی ٹیم ہو گی جو فائنل میں جگہ بنائے گی۔

ایونٹ کا فائنل موسم کی ممکنہ خرابی کے پیشِ نظر اب اتوار کے بجائے ہفتے کو ہو گا اور ٹکٹ حاصل کرنے والے شائقین انہی ٹکٹس پر ہفتے کو گراؤنڈ میں فائنل سے محظوظ ہو سکیں گے۔

پشاور زلمی اور لاہور قلندرز ایونٹ کی مضبوط ٹیمیں تصور کی جا رہی ہیں لیکن دونوں ٹیموں کی ایک دوسرے کے خلاف کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو دونوں ہی ہم پلہ ثابت ہوئی ہیں۔ ایونٹ میں دونوں ٹیمیں دو مرتبہ مدِ مقابل آئیں اور ایک ایک میچ میں کامیابی حاصل کی۔

دونوں ٹیموں کے گزشتہ میچز دیکھیں جائیں گے قلندرز کو پہلے ایلی منیٹر میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 84 رنز سے شکست ہوئی تھی جب کہ پشاور زلمی کی ٹیم جمعرات کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کو پہلے ایلی منیٹر میں شکست دے کر دوسرے ایلی منیٹر میں پہنچی ہے۔

پشاور زلمی کی طاقت

پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کی ایونٹ میں جہاں انفرادی کارکردگی شاندار رہی ہے وہیں ان کے ساتھ اوپننگ کرنے والے نوجوان بیٹر صائم ایوب کے ساتھ ان کی اچھی جوڑی بن چکی ہے۔

دونوں اوپننگ بلے بازوں نے حالیہ میچز میں ٹیم کو زبردست آغاز فراہم کیا تھا۔ امید ہے کہ لاہور قلندرز کے خلاف جمعے کو ہونے والے میچ میں ہی یہ جوڑی اچھا آغاز فراہم کرے گی۔

اسی طرح بیٹنگ لائن اپ میں پشاور کے پاس جارح مزاج بلے باز حسیب اللہ خان، محمد حارث اور ٹام کیڈمور ہیں۔ یہ تینوں بلے باز مخالف ٹیم کی بالنگ لائن کو کسی بھی وقت پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پشاور زلمی کے پاس جیمس نیشام اور عظمت اللہ عمرزئی جیسے منجھے ہوئے آل راؤنڈر بھی ہیں جب کہ فاسٹ بالنگ کے شعبے میں زلمی کے اسکواڈ میں سلمان ارشاد، وہاب ریاض اور عامر جمال ہیں۔

اسپن کے شعبے میں پشاور زلمی کے اسکواڈ میں افغانستان سے تعلق رکھنے رائٹ آرم آف بریک مجیب الرحمٰن ہیں جو مڈل اوورز میں بہترین بالنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

لاہور قلندرز کا انحصار

دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کی ٹیم ایونٹ کی سب سے مضبوط ٹیم ثابت ہوئی تھی اور وہ پہلے راؤنڈ میں پوائنٹس ٹیبل پر سب سے اوپر تھی لیکن پلے آف مرحلے میں ملتان سلطانز کے ہاتھوں شکست کے بعد اسے شدید دھچکا لگا ہے۔

ملتان سلطانز نے پلے آف میں قلندرز کو یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست دی تھی لیکن اس شکست کے بعد قلندرز کے کھلاڑیوں نے سخت پریکٹس کی ہے۔

قلندرز کے اسکواڈ میں بیٹنگ کے شعبے کو مضبوط بنانے کی ذمے داری فخر زمان، مرزا بیگ، عبداللہ شفیق اور سیم بلنگز پر ہے۔

قلندرز کے پاس ڈیوی ویزے، حسین طلعت اور سکندر رضا جیسے مصدقہ آل راؤنڈر ہیں جو برق رفتار اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ مخالف ٹیم کی وکٹیں اڑانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دنیا کے نمبر ون لیگ اسپنر راشد خان بھی لاہور کے اسکواڈ کا حصہ ہیں جب کہ فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور زمان خان بھی اہم ہتھیار ہیں۔

XS
SM
MD
LG