رسائی کے لنکس

شہباز احمد مستعفی ہوئے یا عہدے سے ہٹایا گیا؟


شہباز احمد سینئر۔ فائل فوٹو
شہباز احمد سینئر۔ فائل فوٹو

اتوار کی صبح شہباز سینئر نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔ تاہم پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر نے انہیں سیکریٹری کے عہدے سے ہٹا دیا ہے جبکہ تین ماہ پہلے میں نے جو اسعفیٰ دیا تھا اسے خالد سجاد نے قبول نہیں کیا تھا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز احمد سینئر کے مستعفی ہونے سے متعلق متضاد اطلاعات سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے ۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی نہیں ہوئے جبکہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر کا کہنا ہے کہ شہباز سینئر دوسرے اداروں کے کام میں مصروف رہنے اور فیڈریشن کو پوری طرح وقت نہ دے پانے کی صورت میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

خالد سجاد کھوکھر کے حوالے سے خبریں ہیں کہ انہوں نے شہباز سینئر کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ان کی جگہ اولمپئن آصف باجوہ کو فیڈریشن کا نیا سیکریٹری نامزد کر دیا ہے جو 6 مئی کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

اتوار کی صبح شہباز سینئر نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تاہم پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر نے انہیں سیکریٹری کے عہدے سے ہٹا دیا ہے جبکہ تین ماہ پہلے میں نے جو اسعفیٰ دیا تھا اسے خالد سجاد نے قبول نہیں کیا تھا۔

شہباز سینئر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں عہدوں کی بھوک نہیں ہے۔ انہوں نے اب تک جو بھی کام کیا ہے وہ ان کی پہچان ہے۔ ان کے لئے عہدوں پر رہنے سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ ملک کے لئے خدمات انجام دی جائیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت ہاکی فیڈریشن کے معاملات خود دیکھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 'مجھے سجاد کھوکھر نے اس لئے عہدے سے ہٹایا ہے کہ وہ اپنے آدمی کو آگے لا سکیں۔ '

بعض اطلاعات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اور شہباز سینئر کے درمیان کھنچاؤ شہباز کے استعفی کا سبب ہے۔

شہباز سینئر نے اس سے پہلے گزشتہ دسمبر میں بھی بھارت میں ہونے والے عالمی کپ ہاکی کے موقع پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تاہم خالد سجاد کھوکر نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا تھا۔

صدر پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ شہباز سینئر ساڑھے تین سال تک فیڈریشن کے سیکریٹری رہے اور اپنی بساط سے بڑھ کر کام کیا۔ تاہم وہ میرے پاس آئے تھے اور میں نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا۔

شہباز احمد کا کہنا ہے کہ ہاکی کا بنیادی ڈھانچہ موجود ہی نہیں۔ ’’جس دن سے فیڈریشن میں آیا ہوں بار بار یہی کہا کہ اس نظام میں رہتے ہوئے ہاکی نہیں چل سکتی۔‘‘

اُنہوں نے کہا کہ متعدد مرتبہ حکومت اور وزارت کھیل کو مسائل سے آگاہ کیا لیکن پھر بھی کچھ نہیں ہوا۔

شہباز سینئر نے ستمبر 2015 میں رانا مجاہد کے استعفے کے بعد ہاکی فیڈریشن کا عہدہ سنبھالا تھا ۔

XS
SM
MD
LG