رسائی کے لنکس

فلپائن میں فوجی طیارہ گر کر تباہ، ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی


فلپائن کے طیارے کی تباہی کے بعد امدادی کاروائیاں جاری ہیں (فوٹو: رائٹرز)
فلپائن کے طیارے کی تباہی کے بعد امدادی کاروائیاں جاری ہیں (فوٹو: رائٹرز)

فلپائن کے حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو ملک کے جنوبی حصے میں فضائیہ کا سی ون تھرٹی طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ طیارے میں 96 افراد سوار تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق طیارہ صوبہ سولو کے علاقے پتی کُل کے جولو ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران رن وے سے آگے نکل گیا اور تباہ ہو گیا۔

جوائنٹ ٹاسک فورس سولو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارے کے زمین پر ٹکرانے سے قبل کئی اہلکاروں کو کودتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

البتہ یہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے لوگوں نے چھلانگ لگائی تھی اور آیا وہ محفوظ رہے یا نہیں۔

رائٹرز کے مطابق محکمۂ قومی دفاع کا کہنا ہے کہ حادثے میں 45 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں تین سویلین بھی ہیں جو زمین پر موجود تھے۔

ان کے بقول 53 افراد زخمی بھی ہیں جس میں چار سویلین بھی شامل ہیں جب کہ پانچ فوجی اہلکار لاپتا ہیں۔

اس حادثے کو ملکی تاریخ کے بدترین فوجی حادثوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے فلپائنی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارے میں 96 افراد سوار تھے۔ جس میں تین پائلٹس اور عملے کے پانچ ارکان بھی شامل تھے جب کہ باقی تمام افراد فوجی اہلکار تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں پائلٹس شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر فلپائن کے آرمی چیف سرلیٹو سوبی جانا نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ 'یہ بڑی بدقسمتی ہے، طیارہ رن وے پر اُترنے سے قاصر رہا اور اس نے سنبھلنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا اور تباہ ہو گیا۔'

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ طیارہ کاگایان ڈی اورو شہر سے فوجیوں کو لے کر جا رہا تھا۔

'اے پی' کے مطابق تباہ ہونے والا طیارہ ان دو سی-130 طیاروں میں سے ایک تھا جو اس سے قبل امریکی فضائیہ کے زیرِاستعمال تھے اور انہیں رواں سال فوجی امداد کے طور پر فلپائن کے حوالے کیا گیا تھا۔

'رائٹرز' کے مطابق فوجی ترجمان کرنل ایڈگارڈ اریوالو کا کہنا ہے کہ طیارے پر کسی قسم کے حملے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ لیکن تحقیقات کا ابھی آغاز نہیں کیا گیا کیوں کہ تمام تر توجہ امدادی کارروائیوں اور زخمیوں کے علاج پر مرکوز ہے۔

ملٹری چیف سرلیٹو سوبی جانا نے 'رائٹرز' کو ایک پیغام میں بتایا ہے کہ طیارہ جولو ایئرپورٹ سے کچھ کلومیٹر کے فاصلے پر صبح ساڑھے 11 بجے کے قریب تباہ ہوا۔

جائے حادثہ سے آنے والی تصاویر میں درختوں کے درمیان طیارے کے ملبے سے شعلے اور دھواں اٹھتا دیکھا گیا جب کہ وردی میں ملبوس افراد بھی ارد گرد نظر آئے۔

رپورٹس کے مطابق جس صوبے میں طیارہ تباہ ہوا ہے وہاں حکومتی فورسز دہائیوں سے عسکریت پسند گروپ ابو سیاف سے لڑ رہی ہیں۔ البتہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ طیارہ تباہ ہونے کی کیا وجہ تھی۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ اور فلپائن کی جانب سے ابو سیاف کو بم دھماکوں، اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت گری پر دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے برسوں کی کارروائیوں میں اس گروپ کو کمزور کیا گیا ہے لیکن اب بھی یہ حکومت کے لیے خطرہ سمجھی جاتی ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں 'رائٹرز' اور 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG