رسائی کے لنکس

لواری ٹنل مکمل، چترال سے زمینی رابطہ سال بھر بحال رہے گا


لواری ٹنل کی تعمیر پر 2005ء میں کام شروع کیا گیا تھا، لیکن گزشتہ کئی برسوں کے دوران اس کی تعمیر تعطل اور سست روی کا شکار رہی۔

وزیراعظم نواز شریف نے شمالی پہاڑی علاقے چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والے اہم منصوبے لواری ٹنل کا جمعرات کو افتتاح کردیا ہے۔

لواری ٹنل نوشہرہ، مردان، مالاکنڈ، چکدرہ، چترال شاہراہ پر تعمیر کی گئی ہے۔

لواری ٹنل کی تعمیر پر 2005ء میں کام شروع کیا گیا تھا، لیکن گزشتہ کئی برسوں کے دوران اس کی تعمیر تعطل اور سست روی کا شکار رہی۔

اس سرنگ کی تعمیر سے قبل سال میں سے تقریباً 5 مہینے اور خاص طور پر شدید سردی کے موسم میں چترال کا علاقہ پورے ملک سے کٹ جاتا تھا، جس سے نہ صرف مقامی لوگوں کے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوتے تھے بلکہ اُنھیں بعض اوقات غذائی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑتا تھا۔

اس سرنگ کی لمبائی 8.5 کلومیٹر ہے جب کہ اس کے ساتھ 1.9 کلومیٹر کی دوسری سرنگ بھی تعمیر کی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ ٹنل چترال اور ملک کے تمام حصوں کے درمیان پورا سال مسلسل رابطہ بحال رکھنے کے علاوہ بالخصوص دیر اور چترال کے درمیان معاشی سرگرمیوں میں تیزی اور مسافروں کی آمد و رفت میں روانی پیدا کرے گی۔

چترال کے رہائشیوں کو لواری ٹنل کی تکمیل کے بعد چھوٹی صنعتوں اور گھریلو دستکاریوں کو فروغ اور لوگوں کے ذرائع آمدن میں اضافے کی بھی توقع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ملک کے شمالی علاقوں میں معدنی وسائل کی دریافت کا کام بھی تیز ہو سکے گا اور یہ علاقہ سیاحت کے لیے سارا سال کھلا رہے گا۔

XS
SM
MD
LG