رسائی کے لنکس

کراچی حیدرآباد موٹروے کے تکمیل شدہ ٹریک کا افتتاح


ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں سڑکوں کا جال بچھے۔ لوگ ناشہ گوادر میں کریں اور دوپہر کا کھانا کوئٹہ میں کھائیں ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے 136 کلو میٹر طویل ’کراچی۔ حیدرآباد موٹر وے ایم نائن ‘ میں سے 75 کلومیٹر تک تکمیل شدہ ٹریک کا افتتاح کر دیا۔ منصوبے کی تکمیل پر 36ارب روپے خرچ کیے جائیں گے ۔

جمعہ کو نوری آباد ، کراچی میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج لوگ اپنی آنکھوں سے ایک نیا پاکستان بنتا دیکھ رہے ہیں۔ سڑک ترقی کا پہلا زینہ ہوتا ہے، سڑک ہوگی تو اسپتال و تعلیمی ادارے بنیں گے اور لوگ قریب آئیں گے۔

انہوں نے موٹر وے کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کے استحکام کے لیے مضبوط انفرا اسٹرکچر ضروری ہے، سکھر سے ملتان موٹر وے اور آگے لاہور پر تعمیر کا کام جاری ہے، 2019 تک یہ موٹرویز مکمل ہوجائیں گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی سے پشاور تک 6 لین کی موٹروے ہو گی۔ انہوں نے زور دیا کہ کراچی حیدرآباد موٹر وے جلد مکمل کرلی جائے گی۔

بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں سڑکوں کا جال بچھے۔ لوگ ناشہ گوادر میں کریں اور دوپہر کا کھانا کوئٹہ میں کھائیں۔

ملکی معیشت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ معیشت اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ہے۔ 2018 میں پاکستان کو ’’لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلا دیں گے ۔ کوئلے اور گیس سے بجلی پیدا کرنے والے کارخانے لگا رہے ہیں، ہائیڈرو پاور اور ونڈ انرجی کے منصوبے بھی شروع ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ تھر سے نکلنے والا کوئلہ پاکستان کا مستقبل ہے، مجھے امید ہے تھر سے نکلے کوئلے سے سستی بجلی بنے گی۔

واضح رہے کہ کراچی ۔ حیدرآباد موٹر وے کے تکمیل شدہ حصے میں چار انٹرچینج ہیں جن میں دادا بھائی، انڈسٹریل ویلی، نوری آباد اور تھانو بولاخان انٹرچینج شامل ہیں۔

ان انٹرچینجز سے کیرتھرنیشنل پارک جھمپیر، کینجھرجھیل اور تھانو احمد خان سمیت مختلف علاقوں تک رسائی حاصل ہوگی۔

کراچی۔حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا آغاز پاک۔چین اقتصادی راہداری کے تحت مارچ 2015 میں شروع کیا گیا تھا جس کا بقیہ کام مارچ 2018 تک مکمل ہو گا۔

XS
SM
MD
LG